کامرہ (آئی این پی ) وفاقی و زیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہاہے کہ چین کی غیر متزلزل امداد اور سرپرستی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سے پاکستان اور چین کے پیشہ ورانہ اور سٹریٹجک تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا ۔ منگل کوپاکستان ائیروناٹیکل کمپلیکس نے ایک تاریخی سنگِ میل عبور کیا جب یہاں 1000ویں طیارے کو اوور ہال پر روول آؤٹ کی ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ تقریب پاکستان کی طیارہ سازی کی تاریخ میں ایک منفرد حیثیت کی حامل ہے جس میں رانا تنویر حسین وفاقی و زیر برائے دفاعی پیداوار مہمان خصوصی تھے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے بھی اس تقریب میں موجود تھے ۔ چین کی نیشنل ایروٹیکنالوجی امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن کے نائب صدر کے علاوہ پاکستان کے اعلیٰ سول اور ملٹری عہدیداران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے پی اے سی کامرہ کو دفاعی صنعت میں قومی خود انحصاری میں اپنا کردار ادا کرنے پر انکے افسران اور ٹیکنیشنز کی کاوشوں اور عزم کو سراہا ۔ انہوں نے چین دوستوں کی غیر متزلزل امداد اور سرپرستی کے کردار کی تعریف کی اور انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور چائنہ کے پیشہ ورانہ اور سٹریٹجک تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کی ترقی میں پی اے سی کے کلیدی کردار کو سراہا ۔انہوں نے کہا کہ پی اے سی اپنے طیارے تیار کر کے نا صرف قیمتی زرِمبادلہ بچا رہی ہے بلکہ طیارہ سازی کے میدان میں ملکی خود انحصاری کا باعث بن رہی ہے۔ ائیر چیف نے پاکستان اور چین کی طیارہ سازی کی صنعتوں کے درمیان کلیدی تعلقات کی تعریف کی اور کہا کہ آج پاکستان اور چین کے دفاعی تعلقات کی تاریخ میں یہ ایک منفرد سنگِ میل ہے۔
ائیر کراف ریبلڈ فیکٹری اور ایویانکس پروڈکشن فیکٹری کے مینیجنگ ڈائریکٹرز نے اپنی اپنی فیکٹریز کے بارے میں مختصر بریفنگ دی۔ پاکستان ائیروناٹیکل کمپلیکس میں ٹو سیٹر مشاق اور JF-17کی طیاری سے پاک فضائیہ کو دنیا کی بہترین فورسزمیں ایک نمایاں مقام حاصل ہے ۔