بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) یہ توسب کومعلوم ہے کہ امریکہ نے عراق پرقبضے کے بعد عراقی صدرصدام حسین کو2006میں پھانسی دے دی تھی اوریہ مناظرامریکی چینلزاورعراق کے سرکاری ٹی وی نے براہ راست نشرکیے تھے کہ طرح صدام حسین کوپھانسی گھاٹ کی طرف لے جایاگیااوراسی پھانسی گھاٹ کواستعمال کیاگیا
جہاں پر سابق عراقی صدرکے خفیہ ادارے دوسرے افراد کوپھانسیا ں دیتے تھے لیکن ایک بات بہت ہی اہم ہے کہ صدام حسین کوپھانسی دینے کامنظرکسی بھی چینل نے نہیں دکھایابلکہ ا ن کوپھانسی دیئے جانے کے بعد ان کاکفن دکھایاگیاتھاکہ صدام حسین کی میت پھانسی کے بعد اس کفن میں ہے اوربعد میں ان کوآبائی شہرمیں سپردخاک ہوتابھی دکھائی دیاگیااس تمام حقیقت کے باوجود کئی افراد اب بھی یہ کہتے ہیں کہ عراقی صدرکوپھانسی نہیں دی گئی جس کے بارے ایک دعوی ان کے ایک قریبی ساتھی نے بھی کیاہے اوراس دعوے کے بعد لوگ حیران ہیں کہ کیاصدام حسین کوواقعی پھانسی نہیں دی گئی تووہ مناظرکیوں دکھائے گئے جس میں صدام حسین کوپھانسی گھاٹ کی طرف لے جایاجارہاتھااورپھرکفن میں تدفین کس کی ہوئی تھی۔ایک معروف برطانوی اخبارڈیلی سٹارنے اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں ان کے دوران اقتدار کے ایک قریبی دوست اورمصرسے تعلق رکھنے والے صحافی انیس الدیغیدے نے دعوی کیاہے کہ سابق عراقی صدرصدام حسین اب بھی زندہ ہیں اوروہ ان کوچارمرتبہ مل بھی چکے ہیں اورابھی ان سے اوربھی ملاقاتیں کرینگے جن کاشیڈول جلد سامنے آجائے گا۔انیس نے بتایاکہ ان کی صدام حسین سے پہلی ملاقات 2010میں لیبیا میں دوسری 2011میں لیبیا کے شہر تریپولی،تیسری ملاقات ایران میں ہوئی جبکہ چوتھی ملاقات 2016میں سعودی عرب میں ہوئی ہے۔
انیس نے بھی دعوی کیاکہ صدام حسین اس خوف سے دنیاکی نظروں سے روپوس ہیں کہ دنیاکی بڑی سپرپائوران کومارناچاہتی ہے اوراس وجہ سے اپنی جگہ بدلتے رہتے ہیں اورمختلف ممالک میں رہائشگاہیں تبدیل بھی کرچکے ہیں ۔انیس نے بتایاکہ یوں توایران ان کابڑادشمن تھالیکن اب سب سے زیادہ وہ ایران میں رہتے رہے ہیں اورایرانی حکومت نے خوب ان کی عزت رکھی اورہرقسم کاخیال بھی رکھاگیاہے ۔انیس کاسب سے خطرناک دعوی یہ ہے کہ جس سے دنیامیں خوف پیداہوگیاہے صدام حسین ہی دنیاکی شدت پسند تنظیم ’’داعش ‘‘کے سربراہ ہیں جبکہ ابوبکربغدادی توفقط ایک مہرہ ہے جواپنی مرضی سے کوئی بھی فیصلہ نہیں کرسکتااورتمام اختیارات صدام حسین اپنے پاس رکھتے ہیں اورصدام داعش کوایرانی تنظیم حزب اللہ اور ایران کی مدد سے کنڑول کئے ہوئے ہیں ۔انیس نے اپنے دعوے میں کہاکہ برطانیہ نے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیرکے وقت سب سے زیادہ ظلم عراق پرکیاتھااوراب وہ داعش کوبرطانیہ سے بدلہ لینے کے احکامات جاری کرچکے ہیں ۔انیس نےکہا کہ وہ صدام حسین کے بارے میں مزیدکچھ نہیں بتاسکتاکیونکہ صدام حسین کے سامنے اس نے قسم کھارکھی ہے اورصدام حسین نے مجھے بتایاہے کہ وہ عنقریب ایک بارپھرعراق کاکنڑول سنبھالنے والے ہیں ۔