حیدرآباد(آئی این پی) بھارت میں ٹرین پٹڑی سے اترگئی، حادثے میں 32 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ،وزیراعظم نریندر مودی نے حادثے پر افسوس کااظہا رکرتے ہوئے ریاستی حکومت کو لواحقین اور زخمیوں کو فوری امداد کی فراہمی کی ہدایت کردی ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہرکھنڈ ایکسپریس ریاست آندھرا پردیش کے جگدل پور شہر سے بھارتی ریاست اڑیسہ کے شہر
بھونیشپور جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئی۔ محکمہ ریلوے کے ڈویژنل مینیجر چندرا لیکھا مکھرجی کا کہنا ہے کہ حادثہ ضلع وجے نگرم کی کونیری اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔حادثے کے دوران ٹرین کی انجن اور 7 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، جس وجہ سے فوری طور پر 32 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔ایسٹ کوسٹل ریلوے کے سربراہ جے پی مشرا نے بتایا کہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ٹرین پٹڑیوں سے کیسے اتر گئی؟۔ایسٹ کوسٹل ریلوے کے سربراہ کے مطابق زخمیوں کو 2 قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔حادثے کی معلومات پر آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندر بابو نائیڈو نے ٹویٹ کیا کہ وجے نگرم کے پاس ریل حادثے پر غمزدہ ہوں۔ ہم صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہر ممکن امداد بہم پہنچا رہے ہیں۔ حادثے میں مارے جانے والے افراد کے اہل خانہ کے غم میں ہم شریک ہیں۔ ہم حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ بھارت میں ریلوے لائنز اور آلات معیاری نہ ہونے کی وجہ سے اکثر حادثات پیش آتے رہے ہیں، نومبر 2016 میں بھی بھارت کے شمال مشرقی شہر پٹنہ اور مشرقی شہر اندور کے درمیان چلنے والی مسافر ٹرین کانپور کے قریب پٹڑی سے اتر گئی تھی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔اس سے قبل 2014 میں ریاست اتر پردیش میں دو ٹرینوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جب کہ جون 2014 میں بھی ہندوستان کی شمال مغربی ریاست بہار میں مسافر ٹرین راجدھانی ایکسپریس کی
11 بوگیاں پڑی سے اترگئیں تھی جس وجہ سے کم سے کم 4 افراد ہلاک اور 8 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔بھارت میں طویل مسافت طے کرنے کے لیے ٹرین ہی سب سے اہم ذریعہ ہے تاہم ریلوے نیٹ ورک کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے اور اکثر ایسے حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔بھارت میں روزانہ 2 کروڑ افراد ریلوے کے ذریعے سفر کرتے ہیں تاہم حفاظتی اقدامات انتہائی ناقص ہیں۔