پٹنہ(آئی این پی) بھارتی ریاست بہار کے ضلع جہان آباد میں اسکول پرنسپل اور تین اساتذہ کے ہاتھوں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 12 سالہ طالبہ کی حالت تشویشناک ہے۔لڑکی اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہے اور جہان آباد کے ایک مقامی سیکنڈری اسکول میں پڑھ رہی ہے جب کہ وہیں پر اس کی والدہ بھی فزیکل ایجوکیشن کی ٹیچر ہیں۔ واقعے کے بعد لڑکی کی والدہ نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح اپنی بچی کی جان بچانا ہے اور پھر وہ انصاف کیلئے لڑیں گی۔
اجتماعی زیادتی کا یہ واقعہ جس وقت ہوا تب اس بچی کی والدہ کلاس میں دوسرے بچوں کے ساتھ مصروف تھیں۔ کلاس سے فارغ ہونے کے بعد جب انہوں نے اپنی بیٹی کو تلاش کیا تو وہ بہت دیر بعد اسکول کی چھت پر بے ہوش حالت میں ملی۔ جہان آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت اور شہادتوں کی بنیاد پر بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ اسکول پرنسپل اور مزید تین اساتذہ کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ جہان آباد اور گرد و نواح میں مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث اب اس بچی کو پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔