بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

’’پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد ‘‘ عمران خان نے حتمی فیصلہ سنا دیا

datetime 31  دسمبر‬‮  2016 |

کراچی( آن لائن ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کو ملٹری کورٹس بھیجا جائے اور مجرموں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ 2013ء کے انتخابات میں پارٹی کی تیاری نہیں تھی،پاناما کیس جنوری میں ہی آر یا پار ہو جائے گا۔پاناما کیس پر تشکیل بینچ پر پورا اعتماد ہے اور جو بھی فیصلہ آئے گا ہم قبول کریں گے۔ہفتہ کے روز انصاف ہاؤس کراچی میں میڈیا سے گفتگو اور عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، جس پارٹی کا سربراہ کرپٹ ہو اس سے اتحاد نہیں ہو سکتا، نواز شریف 2013ء کی طرح کا الیکشن کرانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں مگر ہم اس طرح کا الیکشن دوبارہ نہیں ہونے دیں گے اور الیکشن سے پہلے سڑکوں پر ہونگے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف نے الیکشن کمیشن میں اپنی مرضی کے لوگ بٹھا رکھے ہیں اور ہمیں پوری خبر ہے تاہم 2018ء کے انتخابات میں تحریک انصاف پوری تیار ی کیساتھ جائے گی اور تب تک امیدوار کو فائنل نہیں کریں گے جب تک میں خود اس سے مل نہ لوں۔انکا کہنا تھا کہ پاناما کیس جنوری سے آگے نہیں جائے گا اور جنوری میں ہی آر یا پار ہو جائے گا۔2014ء دھاندلی میں نکل گیا اور 2016ء پانامامیں نکل رہا ہے مگر امید ہے 2017ء 4 پاناما پر ضائع نہیں ہو گا۔سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے رویے سے مایوسی ہوئی کیونکہ انہیں چھٹی پر نہیں جانا چاہیئے تھا۔ انصاف میں کوئی چھٹی نہیں ہوتی، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سندھ میں ایک ایماندار آئی جی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، کراچی میں ہر جگہ کرپٹ مافیا بیٹھا ہے۔ احتجاج نہ کیاجائے تو کوئی پوچھتا نہیں۔70کی دہائی میں جب ممبئی گیا تو وہاں کچرا دیکھ کر لگتا تھا کہ کراچی بہتر شہر ہے مگر اب یہاں گندگی زیادہ ہے۔سانحہ بلدیہ ٹاؤن کسی اور ملک میں ہوتا تو انکوائری تک سانس نہ لیتاتاہم ادارے فیل ہو جائیں تو سڑکوں پر احتجاج ہوتا ہے۔کراچی میں ہر طرف مافیا کا راج ہے ، بلدیہ فیکٹری میں معصوم لوگوں کو جلا دیا گیا۔’’جو بھی مجرموں کے پیچھے تھے انکوسزا دی جائے۔
بعد ازاں عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے انتخابی اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تاہم پاناما ایشو پر ہم حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ اکٹھے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے پاناما ایشو پر سوالات کا جواب چاہتے ہیں اور جواب کیلئے کوشاں ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانی بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں تاہم بڑے ملک کے ناطے بھارت کو تعلقات میں بہتری کیلئے زیادہ کوشش کرنی چاہئیے،وزیر اعظم مودی کے انداز سے قدرے پریشان ہوں،ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ مودی نے پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش کی اور تعلقات خوشگوار کرنے کی بجائے مزید خراب کیے۔ ہمسایہ ممالک سے تجارت پاکستان کی اولین ترجیح ہونی چاہئیے۔ بھارت اور چین کے ساتھ تجارت بہترین راستہ ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…