پیانگ یانگ (آئی این پی ) شمالی کوریا کے سابق سفیر تھائی یانگ ہونے کہا ہے کہ کم جونگ اْن کا جوہری پروگرام کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، چاہے اس کے لیے انہیں کتنی ہی بڑی رقم کی پیش کش کیوں نہ کی جائے،شمالی کوریا میں قیادت کی تبدیلی کے باعث شمالی کوریا کے لیے اپنے جوہری پروگرام کو بڑھانے کا ایک مناسب وقت ہو گا۔
تھائی نے کہا کہ شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اْن کا اپنے ملک کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے چاہے اس کے لیے انہیں کتنی ہی بڑی رقم کی پیش کش کی جائے۔حال ہی میں شمالی کوریا کے منحرف عہدیدار نے کہا ہے کہ آئندہ سال امریکہ اور جنوبی کوریا میں قیادت کی تبدیلی کے باعث شمالی کوریا کے لیے اپنے جوہری پروگرام کو بڑھانے کا ایک مناسب وقت ہو گا۔لندن میں تعینات رہنے والے شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ سفارت کار تھائی یانگ ہو نے کہا کہ شمالی کوریا 2017 کو اپنے جوہری پروگرام کی ترقی کے لیے موزوں وقت سمجھتا ہے جب جنوبی کوریا میں صدارتی انتخابات کا انعقاد اور امریکی میں انتظامیہ کی تبدیلی عمل میں آئے گی۔
جنوبی کوریا میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران تھائی نے یہ بات واضح کی کہ وہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے بارے میں نہیں جانتے لیکن انہوں نے یہ بات اعتماد کی ساتھ کی کہ چین شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کی وجہ سے اس پر کوئی زیادہ دباؤ نہیں ڈالے گا کیونکہ “شمالی کوریا بکھرنے کی صورت میں ایسا کوریا بن سکتا ہے جو امریکہ کا دوست ہو۔”تھائی نے کہا کہ شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ اْن کا اپنے ملک کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے چاہے اس کے لیے انہیں کتنی ہی بڑی رقم کی پیش کش کی جائے۔ منحرف سفارت کار نے کہا کہ شمالی کوریا آئندہ سال کے اواخر تک جوہری ہتھاروں کے حصول کے لیے جوہری پروگرام کو ترقی دے رہا ہے۔