کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے نائب صدر جنرل عبدالراشد دوستم کے گرد جنسی استحصال اور عسکریت پسند سرگرمیوں جیسے تنازعات کا گھیرا تنگ ہونے لگا۔افغانستان کے خبر رساں ادارے خاما پریس کی رپورٹ کے مطابق جنرل عبدالرشید کے خلاف یہ الزامات ان کے سیاسی حریف کی جانب سے لگائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق سیاسی رہنما احمد ایچی کا دعویٰ ہے کہ نائب صدر کے محافظوں نے ان پر جسمانی تشدد کیا جبکہ جنرل عبدالرشید دوستم نے حراست کے دوران برہنہ ہونے پر مجبور کیا۔
احمد ایچی نے یہ الزام بھی لگایا کہ نائب صدر اور ان کے محافظوں نے اس تمام معاملے کی ویڈیو بھی بنائی۔دوسری جانب نائب صدر جنرل عبدالراشد دوستم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا گیا جبکہ احمد ایچی پر عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ احمد ایچی کو سیکیورٹی اداروں کی جانب سے شدت پسندوں کی مدد کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ جوزجان صوبے میں ہونے والی شدت پسند کارروائیوں میں ملوث تھے۔دوسری جانب افغان صدر کے دفتر اے آر جی محل کا کہنا تھا کہ احمد ایچی کی جانب سے لگائے جانے والے زیادتی کے تمام الزامات کی تحقیق کی جائے گی۔
اہم اسلامی ملک کے نائب صدر کا ایسا شرمناک کام کہ جان کر حیران رہ جائیں گے، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ
15
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں