پشاور (آئی این پی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے نے صو بے کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے اور بہت جلد یہ صوبہ معاشی سرگرمیوں کا مرکز بننے والا ہے جس سے خاطر خواہ فائدہ اُٹھانے کیلئے موثر طویل المعیاد منصوبہ بندی وقت کی ضرورت ہے ۔صوبے کا مستقبل بہت روشن ہے کیونکہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں سرمایہ کاری کے لئے حالات سازگار ہو چکے ہیں اسلئے اب صنعت کار اس صوبے کا رخ کر رہے ہیں جس سے صوبے میں روزگار کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں سرحد چیمبر آف کامرس اور ٹیکنیکل اینڈ سکل ڈویلپمنٹ کمیٹی ٹسڈک کے تعاون سے منعقد ہونے والے جاب میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب سے سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر محمد افضل اور جاب میلے کے چیئرمین عدیل رؤف اور ٹسڈک کے نبیل اصغر نے خطاب کیا۔ میلے میں پچاس سے زائد کاروباری اداروں نے اپنے سٹال لگائے تھے۔ اس موقع پر با صلاحیت افراد کو ملازمت کی تلاش میں تعاون فراہم کیا گیا۔ توقع ہے کہ چار ہزار تک ہنرمند جوانوں کو میلے کے دوران ملازمت کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے جاب میلے کے انعقاد کو سراہتے ہوئے اسے ایک بڑا قدم قرار دیا اور کہا کہ صوبے میں صنعتوں کی کمی کی وجہ سے روزگار کے مواقعوں کی بڑی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ جن حالات سے گزرا ہے اس وجہ سے صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری کو بہت دھچکا لگا تھا لیکن اب سرمایہ کار دوبارہ یہاں کا رخ کر رہے ہیں
جبکہ حکومت صنعتکاروں کی مدد کے لئے کوشاں ہے تاکہ لوگوں کو روزگار فراہم کئے جا سکیں۔ انہوں نے ترقی کے لئے سارے ملک پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تمام علاقوں میں ترقی اور خوشحالی ہو۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں کو پسماندہ رکھنے سے وہاں محرومی کا احساس ابھرتا ہے جو ملک کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام حصوں کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے کیونکہ ترقی اور خوشحالی سب کا حق ہے۔ وزیر اعلیٰ نے صنعتی ترقی کے لئے حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تربیتی اداروں کو مؤثر بنانے کے لئے ٹیوٹا بنایا اور مختلف اداروں کے تعاون سے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے تاجر برادری کو اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں اس سلسلے میں حکومت سے تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نجی شعبہ کو صنعتی ترقی میں اہمیت دے رہی ہے اس مقصد کے لئے تاجر برادری کو مراعات بھی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تناظر میں ملک اور صوبے کا مستقبل روشن ہے۔ کیونکہ مغربی راستہ مختصر ہونے کی وجہ سے صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا جس سے فائدہ اٹھانے کے لئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سمندر سے دوری، خام مال اور ہنرمند افراد کی عدم دستیابی کی وجہ سے صوبہ صنعتی ترقی کے لئے موزوں تصور نہیں کیا جاتاتھا۔لیکن موجودہ حکومت کی پرکشش مراعات کے نتیجے میں حالات اب بدل چکے ہیں اور یہ صوبہ سرمایہ کاری کے لئے موزوں بن چکا ہے۔
کیونکہ اب یہاں کے سرمایہ کار دوسرے صوبوں کے صنعتکاروں سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب پانچ فیصد سود کی چھوٹ اور مشینری کی نقل و حمل کے اور خواتین سرمایہ کاروں کے لئے مراعات سمیت صنعتی یونٹس لگانے کے لئے این او سی کی شرظ ختم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اداروں کی بہتری پر توجہ دی اور صنعتوں کی ترقی کے لئے خود مختار ادارہ ازمک بنایا اس کیلئے قانون سازی کی اور اس میں نجی شعبہ کو نمائندگی دی۔ انہوں نے کہا کہ ازمک کو ون لائن بجٹ کے علاوہ اختیارات دیئے اور سرمایہ کاروں ون ونڈو آپریشن کی سہولت مہیا کی گئی۔ اسی طرح ازمک کو عالمی معیار کے اکنامک زونز قائم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاق سے ملنے والی سو ملین مکعب فٹ گیس سے بجلی بنا کر صنعتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کاروں کو ہر قسم کی سہولیات دیں گے تاکہ روزگار کے مواقع مہیا ہوں۔ انہوں نے با صلاحیت جوانوں کی ملک سے باہر چلے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے بہترین دماغ کوقومی ترقی کے لئے استعمال کرنے کے لئے اقدامات کوناگزیر قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ نے صنعتکاروں کو مختلف منصوبے وضع کرکے بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کے تعاون سے روزگار کے مواقع تلاش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔َ
قبل ازیں جاب فیئر کے منتظمین کے حکومت کے صنعتی ترقی کے لئے اقدامات اور پر کشش مراعات کو سراہتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا۔ سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر بہت جلد صوبے میںآن جاب ٹریننگ شروع کرنے کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں حکومت سے تعاون کی اپیل کی۔