واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) نومنتخب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کوعام لوگو ں سے لیکرسیاسی ماہرین اورتجزیہ کارو ں تک نے خطرے کی علامت قراردے چکے ہیں لیکن اب ایک پریشان کن پیش گوئی سامنے آگئی ہے کہ بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی مشہورزمانہ کاہنہ باباوانگانے بھی بہت ہی خطرناک پیش گوئی کی تھی کہ 2016میں منتخب ہونے والاامریکی صدرنہ صرف مغربی دنیاہی نہیں بلکہ تمام دنیاکیلئے انتہائی منحوس اوربڑی
تباہی کی علامت ثابت ہوگا۔رپورٹ کے مطابق باباوانگانے اس سے پہلے بھی کئی پیش گوئیاں بھی کررکھی تھیں کہ ایک سیاہ فام امریکہ کاصدربنے گااوراس کے بعد امریکہ ٹوٹ جائے گا۔بابا وانگا نے پیش گوئی کی تھی کہ امریکہ کا سیاہ فام صدر جب اقتدار چھوڑے گا تو امریکہ شدید مالی مسائل کا شکار ہوگا اور اس کے بعد امریکی ریاستوں میں بڑے تنازعات شروع ہوجاءں گے اور اس کے بعد امریکہ میں سول وار کا آغاز ہوگا۔
بابا وانگا کی پیش گوئیوں کے تناظر میں ہی اگر دیکھاجائے تو امریکہ میں ڈونلڈٹرمپ کے صدربننے کے بعد ان کے خلاف احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ شروع ہوچکاہے۔دوسری ریاستوں کے بعد امریکی ریاست کیلیفورنیہ کے ٹاون کالیگزٹ میں بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پرنکل آئے،احتجاجی مظاہرین میں زیادہ تعدادہائی سکول اور کالجزکے طلباء طالبات کی ہے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہم اپنا ملک واپس چاہتے ہیں جس کیلئے دوبارہ ووٹنگ
کی جائے۔کیلیفورنیامیں سوشل میڈیاپربھی ڈونلڈٹرمپ پرتنقید کی جارہی ہے اوران کی تقاریرکوبھی سوشل میڈیاپردکھایاجارہاہے۔مظاہرین اورسوشل میڈیاکے صارفین مطالبہ کررہے ہیں کہ ہمیں اپنی آزادی کیلئے ووٹ ڈالنے کا دوبارہ حق دیا جائے۔ مظاہرین کاکہناتھا کہ کیلیفورنیا دنیاکی چھٹی بڑی اکانومی ہے جس کا امریکہ کے بجٹ میں بڑا حصہ ہوتاہے۔کیلیفورنیایو ایس اے سے مکمل الگ ہونا چاہتاہے۔ہم اپنا ملک واپس چاہتے ہیں۔انہوں
نے ڈونلڈٹرمپ پرشدید تنقید کاسلسلہ اب بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔کیلی فورنیاکے عوام کے عوام نے مطالبہ کیاہے کہ جس طرح برطانوی عوام کویورپی یونین سے علیحدگی کے لئے ریفرنڈم کاحق دیاگیاتھااسی طرح ان کوبھی امریکہ سے علیحدہ ہونے کاحق دی جائے۔غیرجانبدارمبصرین کاکہناہے کہ اگرکیلی فورنیاکے مظاہرین کامطالبہ تسلیم کرلیاجاتاہے تودوسری امریکی ریاستوں میں بھی یہ وبا پھیل جائے گی اورسوویت یونین کی طرح امریکہ کی بھی کئی ریاستیں الگ ہوجائیں گی۔
باباوانگہ نے اپنی پیش گوئی میں کہاکہ امریکہ کے اسی حکمران کے دورحکومت میں کئی شدت پسند وں کے لشکریورپ پرلشکرکشی کریں گے اوراس براعظم کی اینیٹ سے اینٹ بجادیں گے
اوریہ براعظم دنیاسے مٹ جائے گا۔باباوانگہ نے اپنی پیش گوئی میں یہ بھی لکھاہے کہ جوبھی اس دورمیں زندہ رہاوہ یہ تباہی وہ اپنی آنکھوں سے دیکھے گا۔واضح رہے کہ باباوانگاکی درجنوں پیش گوئیاں سچ ثابت ہوئی ہیں
لیکن اس حقیقت نے سب کوپریشان کردیاکہ امریکہ کاصدرسیاہ فام افریقی شخص ہوگا۔یعنی باراک اوبامہ امریکی صدربن گئے جبکہ باباوانگانے نائن الیون کی دہشتگردی کی بھی پیش گوئی کی تھی۔اگرچہ موجودہ جدید دورمیں ایسی پیش گوئیوں کوقابل اعتماد نہیں سمجھاجاتاہے لیکن باباوانگاکی پیش گوئی کے مطابق اب وہ سیاہ فام رخصت ہورہاہے اورڈونلڈٹرمپ جیساشخص امریکہ کاصدربن چکاہے۔اگرباباوانگاکی پیش گوئیوں پرنظرڈالیں تواب وقت ہی فیصلہ کرے گاکہ ٹرمپ کیسے امریکہ صدرثابت ہوتے ہیں۔