ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں ایک سعودی خاتون کوسعودی علما کرام کی داڑھی کی توہین کرنامہنگاپڑگیاتفصیلات کے مطابق سعودی خاتون سعاد الشمری نے سعودی علماء کی داڑھی والی تصاویر کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کا سلسلہ شرع کیا تھا تو اُس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ اسلام کے بڑے شعارکی توہین کی مرتکب ہورہی ہے اوراس کواس عمل کی پاداش میں اسے جیل کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ الشمری نے کئی با ریش افراد کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھیں جن کا تعلق مختلف مذاہب اور شعبہ ہائے زندگی سے تھا۔
ان تصاویر میں قدامت پسند یہودی، سکھ، مسلمان اور کمیونسٹ کی تصاویر بھی شامل تھیں۔ سعودی خاتون الشمری نے داڑھی کی توہین کرتے ہوئے لکھا تھا کہ داڑھی رکھنے کا مطلب پاکباز یا مسلمان ہونا نہیں بلکہ یہ مختلف مذاہب میں رائج ہے۔ اسلامی قانون میں گریجویٹ اِس خاتون کا یہ اسلام کے اہم شعار کے منافی تبصرہ سعودی عرب جیسے اہم اسلامی ملک کیسے برداشت کیاجاسکتاتھاجس کے نتیجے میں الشمری کو بھی اسی لیے اپنی رائے کے آزادانہ اظہار کی سزا بھگتنا پڑی۔ اسے ‘عوام کو اکسانے‘ کے الزام میں تین ماہ جیل میں گزارنے پڑے اور بیرونِ ملک سفر کرنے سے بھی روک دیا گیا۔ حتی کہ الشمری کے والد نے ان سے برملا طور پر لا تعلقی کا اظہار کر دیا۔