پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

آئی پیڈ استعمال کرنا حرام ہے ۔۔ سعودی علما میدان میں آگئے ۔۔ حلال حرام کا چکر کیوں پڑا ؟ وجہ بھی سامنے آگئی

datetime 28  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)سعودی عرب میں آئمہ مساجد اور خطباء اپنے جمعے کے خطبات کے وقت جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہو رہے ہیں اور ان میں سے بعض جمعہ کا خطبہ پڑھنے کے لیے اسمارٹ ڈیوائسز آئی پیڈز وغیرہ کا استعمال کررہے ہیں۔بعض مذہبی اسکالروں نے اس رجحان پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ ائمہ اور خطباء کو خطبہ دیتے وقت آئی پیڈز کا سہارا نہیں لینا چاہیے اور اس کے بجائے وہ کاغذ پر لکھے خطبہ کو دیکھ کر پڑھ سکتے ہیں،تاہم مذہبی اسکالرزاب حکومتی فیصلے کے منتظر ہیں کہ آیا اس پر حکومت پابندی عائد کرتی ہے کہ نہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نجران میں اْم ابراہیم الفارس مسجد کے امام شیخ خالد الفارس کا کہنا تھا کہ جمعہ کا خطبہ دیتے وقت کاغذ کے بجائے برقی آلات (ڈیوائسز) کا استعمال ہرگز بھی مناسب نہیں ہے اور اس کی تائید نہیں کی جاسکتی ہے۔انھوں نے اس حوالے سے یہ نکتہ بیان کیا کہ عبادت گزار مساجد میں روحانی بالیدگی اور ترقی کے لیے آتے ہیں۔اس لیے ان کے احساسات کا احترام کیا جانا چاہیے۔امام کا ایک آئی پیڈ کو دیکھ کر خطبہ پڑھنا بے توقیری کی علامت ہے۔مسجد الزبیر بن العوام کے امام شیخ سعید الجلیل کا کہنا تھا کہ ایک امام کی سب سے بڑی خاصیت اور صلاحیت اپنے خطبات کے ذریعے عبادت گزاروں کے قلوب واذہان پر اثرانداز ہونا ہے اور ان خطبات کا سامعین پر اثر ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ امام کے لیے سچ کا لمحہ وہی ہوتا ہے جب وہ منبر پر کھڑا ہوتا ہے۔ایک امام کی آواز کا زیر وبم جتنا قدرتی ہوگا،اس کے اثرات بھی اسی اعتبار سے زیادہ مضبوط ہوں گے۔کاغذ پر لکھے خطبے کو پڑھنا تو ٹھیک ہے لیکن ٹیکنالوجی کو مسجد میں لانے سے گڑ بڑ پیدا ہو سکتی ہے لیکن نجران میں اسلامی امور کے ڈائریکٹر شیخ احمد طالبی آئی پیڈز استعمال کرنے کے حق میں ہیں۔انھوں نے بتایا کہ وزارت نے ائمہ کو خطبات دیتے وقت آئی پیڈز کے استعمال کی اجازت دے رکھی ہے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…