اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

آئی پیڈ استعمال کرنا حرام ہے ۔۔ سعودی علما میدان میں آگئے ۔۔ حلال حرام کا چکر کیوں پڑا ؟ وجہ بھی سامنے آگئی

datetime 28  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)سعودی عرب میں آئمہ مساجد اور خطباء اپنے جمعے کے خطبات کے وقت جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہو رہے ہیں اور ان میں سے بعض جمعہ کا خطبہ پڑھنے کے لیے اسمارٹ ڈیوائسز آئی پیڈز وغیرہ کا استعمال کررہے ہیں۔بعض مذہبی اسکالروں نے اس رجحان پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ ائمہ اور خطباء کو خطبہ دیتے وقت آئی پیڈز کا سہارا نہیں لینا چاہیے اور اس کے بجائے وہ کاغذ پر لکھے خطبہ کو دیکھ کر پڑھ سکتے ہیں،تاہم مذہبی اسکالرزاب حکومتی فیصلے کے منتظر ہیں کہ آیا اس پر حکومت پابندی عائد کرتی ہے کہ نہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نجران میں اْم ابراہیم الفارس مسجد کے امام شیخ خالد الفارس کا کہنا تھا کہ جمعہ کا خطبہ دیتے وقت کاغذ کے بجائے برقی آلات (ڈیوائسز) کا استعمال ہرگز بھی مناسب نہیں ہے اور اس کی تائید نہیں کی جاسکتی ہے۔انھوں نے اس حوالے سے یہ نکتہ بیان کیا کہ عبادت گزار مساجد میں روحانی بالیدگی اور ترقی کے لیے آتے ہیں۔اس لیے ان کے احساسات کا احترام کیا جانا چاہیے۔امام کا ایک آئی پیڈ کو دیکھ کر خطبہ پڑھنا بے توقیری کی علامت ہے۔مسجد الزبیر بن العوام کے امام شیخ سعید الجلیل کا کہنا تھا کہ ایک امام کی سب سے بڑی خاصیت اور صلاحیت اپنے خطبات کے ذریعے عبادت گزاروں کے قلوب واذہان پر اثرانداز ہونا ہے اور ان خطبات کا سامعین پر اثر ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ امام کے لیے سچ کا لمحہ وہی ہوتا ہے جب وہ منبر پر کھڑا ہوتا ہے۔ایک امام کی آواز کا زیر وبم جتنا قدرتی ہوگا،اس کے اثرات بھی اسی اعتبار سے زیادہ مضبوط ہوں گے۔کاغذ پر لکھے خطبے کو پڑھنا تو ٹھیک ہے لیکن ٹیکنالوجی کو مسجد میں لانے سے گڑ بڑ پیدا ہو سکتی ہے لیکن نجران میں اسلامی امور کے ڈائریکٹر شیخ احمد طالبی آئی پیڈز استعمال کرنے کے حق میں ہیں۔انھوں نے بتایا کہ وزارت نے ائمہ کو خطبات دیتے وقت آئی پیڈز کے استعمال کی اجازت دے رکھی ہے۔

موضوعات:



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…