مکہ (نیوزڈیسک) سعود ی عرب کے شہرمکہ میں ایک نائیجیرین شہری نے سرکاری ہسپتال کی انتظامیہ کے خلاف عدالت پہنچ گیا۔تفصیلات کے مطابق نائیجیرین شہری کاکہناہے کہ ہسپتال انتظامیہ نے اسے مردہ قرار دیا تھا جبکہ وہ زند ہ ہے ۔جس کی وجہ سے اسے کافی پریشانی اٹھانی پڑی اس نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف ہرجانے کا دعوی ٰ کر دیاہے۔ صورتحال کچھ ہوئی کہ مکہ میں موجود ایک نائیجیرین شہری کا بہنوئی حج کے لیے آیا تھااوردوران حج ہی اس کاانتقال ہوگیااورجب نائیجیرین شہری اپنے بہنوئی کی میّت لینے ہسپتال گیا تو ہسپتا ل انتظامیہ نے اسے کاغذات پر کرنے کا کہا جس کے بعد اسے میت لے جانے کی اجازت مل سکتی تھی ۔ لیکن ہسپتال انتظامیہ نے بجائے اس کے بہنوئی کا نام کاغذات میں لکھنے اس کا نائیجیرین شہری کانام ہی لکھ دیاجس کی وجہ سے وہ خودہی مردہ قرارہوگیا۔جب اس نے کاغذات وصول کئے توان پراس کااپنانام ہی لکھاہواتھاجس پراس شہری نے ہسپتال انتظامیہ سے نام درست کرنے کی درخواست کی جوہسپتال کی انتظامیہ نے مستردکردی جس پرنائجیرین شہری نے پولیس میں رپورٹ کی لیکن اس کی ایک نہ سنی گئی جس کے بعد اس نے سعودی عدالت سے رجوع کرلیااورموقف اپنایاکہ ہسپتال کی غلطی سے اس کے بہنوئی کی میت کو چھ دن بعد لینا پڑا جس کی وجہ سے اس کے جنازے اور اسکی میت واپس بھجوانے میں اضافی رقم خرچ کرناپڑی جس کے بدلے میں ہسپتال اس کومسائل پیداکرنے پرہرجانہ اداکرے ۔