پشاور(این این آئی)وزیراعلی پرویزخیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہمیں اندھیرے میں رکھا ہے ،سی پیک منصوبے میں مغربی روٹ شامل ہی نہیں۔ اگرمغربی روٹ سی پیک کا حصہ نہیں تو یہاں گرزنے نہیں دیں گے۔سی پیک پر وفاقی حکومت کی کہانیاں بہت سن چکے ہیں،18اکتوبر کوگورنرہاؤس میں ہونیوالے اجلاس کاکوئی فائدہ نہیں،اپنے صوبے کے حقوق کیلئے ہرحدتک جائیں گے۔اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ مشرقی روٹ پر پشاور سے بڑے شہر بن رہے ہیں، ہمیں بلوچستان تک پورا روٹ دکھانا ہوگا،سی پیک میں مشرقی روٹ کی کوئی ضرورت نہیں،مغربی روٹ ہونا چاہیئے تھا،ان کا کہنا تھا کہ چینی سفیر کو بتادیا کہ اگرمغربی روٹ سی پیک کا حصہ نہیں تو یہاں گرزنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک پر وفاقی حکومت کی کہانیاں بہت سن چکے ہیں،18اکتوبر کوگورنرہاؤس میں ہونیوالے اجلاس کاکوئی فائدہ نہیں،اپنے صوبے کے حقوق کیلئے ہرحدتک جائیں گے،انہوں نے کہا کہ وفاقی نے ہمیں اندھیرا میں رکھا ہے۔کسی سے لڑنے نہیں آئے ،احسن اقبال سے ملاقا ت کاکوئی فائدہ نہیں،سب کومل کر اپنے صوبے کیلئے سوچنا ہوگا،وزیراعظم نے وعدہ کیا تھاکہ منصوبے میں مغربی سب سے پہلے تعمیر ہوگا پرویز خٹک نے ایوان کو بتایا کہ وفاق نے جو وعدے کئے تھے وہ اس پر یقین کر رہی تھی مگر بعد میں چینی سفیر نے واضح کیا کہ کوئی مغربی روٹ راہداری کا حصہ نہیں ہے صرف ایک سڑک تعمیر کی جا رہی ہے جس میں ریلوے، فائبر آپٹک، ایل این جی اور دیگر لوازمات شامل نہیں وفاق مسلسل ہم سے جھوٹ بولتی رہی مغربی روٹس ڈیرہ اسماعیل خان تک نہیں اس سے آگے بھی تعمیر کی جانی چاہئیے انہوں نے واضح کیا کہ اب وہ صوبے کے حقوق کیلئے چپ نہیں رہینگے وفاقی حکومت ہمیں مزید قصے نہ سنائے چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کے اصل دستاویزات پیش کرے اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو کسی اور کو بھی اس راستے سے گزرنے نہیں دینگے خیبر پختونخوا فیڈریشن کا حصہ ہے اور انہیں حصہ ملنا چاہئیے صرف سنٹرل روٹ کی تعمیر نے مغربی روٹس بھی ملک کی ترقی کی ضامن ہے۔ قبل ازیں صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے جو وعدے کئے تھے اُس پر من و عن عملدر آمد ہو گا 18اکتوبر کو وفاقی وزیر احسن اقبال گورنر ہاؤس میں تمام صوبائی حکومت کو اقتصادی راہداری کے حوالے سے اعتماد میں لینگے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں آٹھ اکتوبر 2005 کے زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت کی گئی ،اجلاس سترہ اکتوبر پیر کے روز تک ملتوی کردیاگیا۔