اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

نریندر مودی نے فوج ’پالنے‘ کیلئے عوام سے بھیک مانگنا شروع کر دی عوام کی جیبوں سے پیسہ کیسے نکالا جا رہا ہے؟حیران کن تفصیلات

datetime 1  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خطے میں چودھراہٹ کا خواب دیکھنے والے بھارت کا جنگی جنون عروج پر ہے ، بھارت اب اپنی فوجی طاقت بڑھانے کے لیے عوام سے براہ راست پیسے لے گا ، مودی سرکار نے آرمی ویلفیئر فنڈ بیٹل کیسیولٹی کے نام سے اوپن اکاؤنٹ کھول دیا۔ بھارتی میڈیاکے مطابق مودی سرکار کی وزارت دفاع نے آرمی ویلفئیر فنڈ بیٹل کیسیولٹی کے نام سے اوپن اکاؤ نٹ کھولا ہے جس سے عوام کی جیبوں سے پیسے نکلوانا شروع کر دیئے ہیں۔ عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ فوج کو طاقتور بنانے کے لیے اس اکانٹ میں پیسہ جمع کروائیں۔ مودی سرکار کا کہنا ہے کہ عوام غیر ضروری اشیا پر ہزاروں روپے لٹا دیتے ہیں۔ بھارت کا فوجی بجٹ پہلے ہی 2 لاکھ 58 ہزار کروڑ ہے جو پاکستان سے تقریبا سات گنا زیادہ ہے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کی حقائق پر مبنی رپورٹ نے بھارت سمیت خطے بھر میں تہلکہ مچا دیا۔ تفصیل کے مطابق بھارتی ٹی وی NDTV کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں دفاعی تجزیہ کارایشلے ٹیلس جنہیں پوری دنیا میں جانا مانا جاتا ہے انہوں نے ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس میں ایک بار پھر یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت پاکستان اور چین سے کبھی بھی جنگ نہیں کر سکتا کیونکہ بھارت پاکستان کے مقابلے میں کہیں کمزور ہے۔ بھارتی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان نے بھارت کے معروف دفاعی تجزیہ کار پروفیسر بھکشی سے سوال کیا کہ لگاتار یہ کہا جا رہا ہے کہ ہم پاکستان کے مقابلے میں بہت پیچھے ہوتے جا رہے ہیں تو کیا یہ درست ہے کہ نہیں؟یا یہ صرف امریکہ نے اپنے ہتھیار بیچنے کیلئے رپورٹ بنائی ہے۔
میزبان کے سوال کے جواب میں سینئر بھارتی دفاعی تجزیہ نگار نے کہا کہ امریکہ پر ہتھیار بیچنے کا الزام لگانا اور بھارت کے دیگر عذر صرف ایک بہانہ ڈھونڈنے والی بات ہے ۔ اس میں کلی طور پر بالکل حقیقت ہے کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت بہت پیچھے چلا گیا ہے۔ پروفیسر بھکشی نے کہا کہ بھارتی چیف آف ایئر سٹاف اس بات کا برملا اقرار کر چکے ہیں کہ ہم پاکستان سے کسی صورت جنگ کرنے کے متحمل نہیں ۔پروفیسر بھکشی نے کہا کہ بھارت کے ایئر چیف مارشل نے جو سچ بولا وہ بھارت میں پہلی بار کسی نے سچ کہا ہے۔ پروفیسر بھکشی نے کہا کہ ہماری فوجی قوت اتنی گھمبیر ہے کہ ہم جنگ کر ہی نہیں سکتے۔ پروفیسر بھکشی نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کے 44 سکواڈرن کم ہو کر صرف 32 رہ گئے ہیں جس میں مزید کمی آنے والی ہے۔ پروفیسر بھکشی نے کہا کہ بھارت ہمیشہ اسلحہ دوسروں سے خریدتا ہے جبکہ چین اور پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اسلحہ بنا رہے ہیں اور وہ ایک دوسرے کی بھرپور مدد کر رہے ہیں۔
بھارتی دفاعی تجزیہ نگار پروفیسر بھکشی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی بھی ایئر کرافٹ نہیں بناتے، نہ ہم اس کا انجن بناتے بلکہ خریدتے ہیں ۔ ہم کوئی ایئر کرافٹ، مشین گن، انجن یا کوئی دوسری چیز بنانے کے قابل ہی نہیں۔پروفیسر بھکشی نے کہا کہ صرف ایئر فورس ہی پاکستان سے اس مقابلے میں پیچھے نہیں بلکہ آرمی اور نیوی میں بھی یہی حال ہے۔ پروفیسر بھکشی نے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت کے کمزور ہونے کی جو باتیں نکل چلی ہیں یہ بالکل درست ہیں اور ان کو انتہائی سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ پروفیسر بھکشی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کو دفاع میں خود کفیل ہونے کی ضرورت ہے لیکن وہ اسی وقت ممکن ہے جب آپ کا کوئی پروگرام ہوگا۔ بھارت کا تو کوئی پروگرام ہی نہیں کہ وہ خود کفیل ہو جائے اور نہ ہی ہمارے پاس کوئی ٹیکنالوجی ہے۔ بھارتی ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا گیا کہ 2025 ء تک چین پاکستان کی مدد سے بنائے گئے 300 سے 400 جنگی جہاز بھارت کے کسی بھی حصے میں اتارنے کے قابل ہو جائیگا۔پروفیسر بھکشی نے NDTV کے پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آج تک کوئی بھی جہاز نہیں بنایا، ہم نے جو کچھ بنایا بھی ہے وہ ادھر اُدھر سے پکڑا کر بنایا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی دفاعی تجزیہ نگار پروفیسر بھکشی کے تہلکہ خیز انکشافات سے بھارتی سورماؤں کو سانپ سونگھ گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…