رباط(مانیٹرنگ ڈیسک)مراکش کے فرمانروا شاہ محمد چہارم نے انتہاپسندی کے خلاف ایک متحدہ محاذ کے قیام کے لئے اپیل جاری کی ہے اور زور دیا ہے کہ دیار غیر میں مقیم مراکشی شہری اسلام کی تحمل پر مبنی اقدار کے پرچار ہوں۔میڈیارپورٹس کے مطابق شاہی فرمان میں محمد چہارم نے بیرون ملک مقیم پچاس لاکھ مراکشی شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سکونت والے ممالک میں امن، ہم آہنگی اور اتحاد کا دفاع کریں۔مراکشی فرمانروا کا کہنا تھا کہ ہم بے گناہ اور معصوم لوگوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے ماہ فرانس میں ایک پادری کے قتل کا واقعہ ناقابل تلافی ہے۔یورپ اور خصوصا فرانس میں حالیہ عرصے کے دوران دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور مراکشی نڑاد یورپی شہریوں سمیت کئی دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو فرانس اور بیلجئیم میں حملوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔محمد چہارم اس سے قبل بھی اپنے شہریوں کو اسلام کی پر امن تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی دعوت دیتے رہتے ہیں مگر ہفتے کے روز کئے جانے والے اس خطاب میں مراکشی بادشاہ نے خصوصا تارکین وطن کو مخاطب کیا۔ مراکش کی جانب سے رواداری اور اعتدال پسند اسلام کی تبلیغ کرتے ہوئے اپنے آپ کو افریقہ اور مسلم دنیا میں انتہاپسندی کے خلاف ایک اہم آواز کے طور پر منوا لیا ہے۔شاہ محمد کا مزید کہنا تھا کہ اسلام کے نام پر قتل کرنے والے دہشت گرد جہنمی ہیں۔ وہ خصوصا یورپ میں نوجوان ذہنوں کا استحصال کرتے ہوئے ان کے اصل اسلام اور عربی زبان سے نابلد ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کو اپنا پیغام سمجھاتے ہیں۔