کابل (مانیٹرنگ ڈیسک )افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 28شدت پسند ہلاک اور 2مقامی کمانڈروں سمیت 35زخمی ہوگئے ،جھڑپ کے دوران 2سیکورٹی اہلکار بھی مارے گئے ،سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد قبضے میں لے لیا،ادھر دارالحکومت کابل میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کرکے سابق افغان رکن پارلیمنٹ کو قتل کردیا،ہلمند میں گزشتہ دور روز سے جاری جھڑپوں کے دوران طالبان کے حملوں میں 24پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ، طالبان نے خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بناڈالا،دوسری جانب افغان وزارت داخلہ نے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل افغانستان تعمیرونو کی حالیہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے 34صوبوں پر سیکورٹی فورسز کا مکمل کنٹرول ہے ۔
اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق شمالی صوبہ جاؤزجان میں سیکورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 20جنگجو ہلاک ہوگئے ،جھڑپوں کا سلسلہ گزشتہ تین روز سے جاری ہے ۔جھڑپوں میں 2مقامی کمانڈروں سمیت 30جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں۔صوبائی گورنر محمد رضا غفوری کا کہنا ہے کہ جھڑپ ضلع قشطپا میں اس وقت شروع ہوئی جب درجنوں عسکریت پسندوں نے ضلع میں حملہ کردیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز کے ساتھ عسکریت پسندوں کی جھڑپیں شروع ہوگئیں ۔جھڑپ کے دوران 2سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک اور 4زخمی ہوگئے ۔گورنر کا مزید کہنا تھاکہ علاقے میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے زمین فورسز کو جلد فضائی مدد حاصل ہوجائے گی ۔
جنوبی صوبہ ہلمند میں گزشتہ دور روز کے دوران طالبان کے حملوں میں 24پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ۔صوبائی کونسل کے ڈائریکٹر کریم اتل کاکہنا ہے کہ حکومتی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ضلع کناشن میں لڑائی جمعہ سے جاری ہے ۔جنوبی صوبہ قندھار میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 8شدت پسند ہلاک اور 5دیگر زخمی ہوگئے ۔صوبائی گورنر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جھڑپ ضلع نسہ میں اس وقت ہوئی جب شدت پسندوں نے درہ نوری کے علاقے میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا ،سیکورٹی فورسز نے حملے کا بھرپور جواب دیا ہے ۔جھڑپ کے دوران سیکورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد قبضے میں لے لیا۔ادھر دارالحکومت کابل میں نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کرکے سابق افغان رکن پارلیمنٹ کو قتل کردیا۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر اسد اللہ ہمتیار کو نامعلوم مسلح شخص نے ستانگزئی مینا کے علاقے میں فائرنگ کرکے قتل کیا۔پولیس ڈسٹرکٹ چیف محمد داؤد پکتیوال کاکہنا ہے کہ مسلح شخص نے ڈاکٹر ہمتیار پر انکے کلینک کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا۔جنوبی صوبہ ہلمند میں طالبان نے
ایک خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا ہے ۔سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ چار روز قبل ضلع نہرسراج کے گاؤں بالو جان میں پیش آیا جہاں چار طالبان جنگجوؤں نے ایک خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا ۔حکا م کے مطابق عسکریت پسندگاؤں کے ایک مکان میں زبردستی داخل ہوگئے اور خاتون کو اسکے بچوں کے سامنے گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا۔دوسری جانب افغان وزارت داخلہ نے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل افغانستان تعمیرونو کی حالیہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے 34صوبوں پر سیکورٹی فورسز کا مکمل کنٹرول ہے ۔ترجمان وزارت داخلہ دولت وزیری کا کہنا تھاکہ رواں سال شدت پسند چاراضلاع کیلے خطرہ بنے تھے لیکن خوش قسمتی سے وہ ان پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے ۔افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کا ملک کے تمام صوبوں پر مکمل کنٹرول ہے ۔وزیر ی نے کہاکہ افغان سیکورٹی فورسز خاص طور پر فوج دشمنوں کے حملوں کو ناکام بنانے کی کافی صلاحیت رکھتی ہے ضلع کوٹ کو بھی جلد کلیئر کرالیا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل افغانستان تعمیرونو نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا تھاکہ افغان حکومت نے رواں سال 65فیصد علاقوں پر کنٹرول کھو دیا ہے ۔دوسرے نائب صدر محمد سرور دانس نے کابل میں امریکی مشن کے نائب سربراہ ڈیوڈ لینڈوال کے ساتھ ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔محمد سرور دانش نے امریکی مشن کے سربراہ کو انتخابی اصلاحات اورپارلیمانی اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے چیلنجوں کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔
سیکورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپ, حالات مزید کشیدہ ، افغان حکام کا اہم بیان آگیا
31
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں