پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

’’ وہ چیز ‘‘جس نے مجھے بہترین بیٹسمین بننے میں مدد دی ‘ ویرات کوہلی نے بتا ہی دیا

datetime 29  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)انڈیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے کہا ہے کہ سنہ 2012 کے آئی پی ایل کے بعد فٹنس کے بارے میں اْن کی سوچ میں تبدیلی آئی جس نے نہ صرف انھیں ایک بہتر بیٹسمین بنانے میں مدد دی بلکہ انھیں ایک بہتر فیلڈر بھی بنا دیا۔دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’میں سنہ 2012 کے آئی پی ایل تک جسمانی فٹنس پر توجہ نہیں دیتا تھا۔‘ان کا کہنا تھا ’میں فٹنس کے بارے زیادہ تفصیلات پر کبھی غور نہیں کرتا تھا جیسے کہ مجھے صبح سے رات تک کیا کھانا چاہیے؟، مجھے کتنا کام کرنا چاہیے اور مجھے کتنی ٹریننگ کی ضرورت ہے؟‘انڈیا کی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے مطابق ’سنہ 2012 کے آئی پی ایل کے بعد میں نے ایک طرز زندگی کا انتخاب کیا۔ میں کبھی بھی اوسطً کھلاڑی نہیں رہنا چاہتا تھا بلکہ دنیا کاسب سے بہترین کھلاڑی بننا چاہتا تھا۔
اس حوالے سے میرے ذہن میں ہمیشہ ایک سوچ رہتی تھی لیکن اس کے لیے جسمانی صلاحیت کبھی نہیں تھی۔‘کوہلی نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ فٹ ہوتے ہیں تو آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔انھوں نے کہا ’میں کبھی بھی ایک تیز فیلڈر نہیں تھا، میں کبھی بھی کسی بھی پوزیشن پر فیلڈ کرنے کے لیے تیار نہیں رہتا تھا تاہم فٹ ہونے کے بعد میں نے فیلڈنگ کے بارے میں سارے شکوک و شہبات پر قابو پا لیا ہے۔‘انڈین ٹیم کے ٹرینر شنکر باسو کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی نے اپنی فٹنس پر خاص توجہ مرکوز کی ہے جس کے بعد ان کی بیٹنگ میں نئی جہت آئی ہے۔شنکر باسو نے بی سی سی آئی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ویرات کوہلی نے ایک بار کہا تھا کہ وہ اپنے اننگز کو لمبا کرنے کے لیے دوسرے کھلاڑیوں کی طرح زیادہ چھکے نہیں مار سکتے تاہم حالیہ آئی پی ایل کے سیزن میں انھوں نے 38 چھکے مارے جو گذشتہ سینرن کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…