واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا میں رپبلکن پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں پر پابندی لگانے کے بیان پر امریکی صدر براک اوباما نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ امریکا نہیں ہو گا جو ہم چاہتے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی مسلمان کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے سے امریکا نہ صرف عدم تحفظ کا شکار ہو گا بلکہ اس سے مسلم دنیا اور مغرب کے درمیان خلیج پیدا ہو گی ،اگر ہم تمام مسلمانوں کو ایک ہی رنگ میں رنگ دیں اور یہ ظاہر کریں کہ ہم ایک مذہب سے جنگ کر رہے ہیں پھر تو ہم اْن کے لیے دہشت گردوں کا کام کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر ہم خوف میں آ کر اپنے ہم وطنوں پر اعتماد نہ کریں تو یہ امریکی تاریخ کا شرمناک دور ہو گا۔صدر نے کہا کہ امریکا کی بنیاد مذہبی آزادی پر رکھی گئی ہے اور مذہبی چھان بین امریکا کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعے میں ایک ایسا شخص ملوث تھا جو امریکا میں پیدا ہوا۔صدر اوباما نے ملک میں ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا۔واضح رہے کہ اورلینڈو کے نائٹ کلب میں مسلح شخص کے ہاتھوں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے حوالے سے اپنے مجوزہ منصوبے کو دہرایا تھا۔جس کے مطابق اگر وہ اقتدار میں آئے تو صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ہر اْس ملک سے آنے والوں کے لیے پابندی عائد کر سکتے ہیں جس سے امریکا کی سکیورٹی کو خدشہ ہو۔