پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

11 ترک نژاد جرمن ارکان پارلیمنٹ کو’’حراست‘‘میں لے لیاگیا

datetime 12  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)جرمنی میں ترک نژاد 11 ارکان پارلیمان کو پولیس کی حفاظتی تحویل میں لے لیاگیا،ان ارکان پارلیمان کو 1915 میں سلطنت عثمانیہ میں آرمینی باشندوں کے قتل عام کو ’نسل کشی‘ قرار دینے کی حمایت کے بعد قتل کی دھمکیاں ملی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمنی کی وزارت خارجہ نے ترک نڑاد ارکان پارلیمان کو ترکی کا سفر کرنے کے خلاف تنبیہ کی اور کہا کہ وہاں ان کی سکیورٹی کی کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔جرمن پارلیمان کے اس اقدام سے ترک حکومت نے بھی برہمی کا اظہار کیا ہے جو آرمینی باشندوں کے قتل کو قتل عام نہیں سمجھتی۔11 ترک نڑاد جرمن ارکان پارلیمان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا اور انھیں ترک حکومت اور جرمنی میں قیام پذیر ترک باشندوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انقرہ کے میئر نے ان 11 ارکان پارلیمان کی تصویریں ٹوئٹر پر پوسٹ کی اور لکھا کہ انھوں نے ہماری پیٹھ کر چھرا گھونپا ہے۔جرمن میڈیا کے مطابق اس ٹویٹ کو بہت سارے ترک شہریوں نے ری ٹویٹ کیا، جن میں سے کچھ دھمکیاں دینے والے بھی شامل ہیں۔ترکی کے وکلا کے ایک گروہ نے ان ارکان پارلیمان کے خلاف ’ترک ریاست اور ترکیت کی توہین‘ کی درخواست دائر کی ہے۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں جرمنی کی پارلیمان میں آرمینی ’قتل عام‘ کی قرارداد کی منظوری کے بعد ترکی نے برلن سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا۔آرمینیا کا دعویٰ ہے کہ 1915 میں 15 لاکھ آرمینی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ ترکی کا کہنا ہے کہ یہ تعداد بہت کم تھی اور اسے نسل کشی نہیں قرار دیا جا سکتا۔فرانس اور روس سمیت 20 سے زیادہ ممالک 1915 میں ہونے والی ان ہلاکتوں کو نسل کشی مانتے ہیں۔ترکی اس بات کی تردید کرتا ہے کہ پہلی جنگِ عظیم کے دوران آرمینی باشندوں کی ہلاکتیں کسی منظم سازش کا حصہ تھیں۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلطنتِ عثمانیہ کے زوال کے وقت ترک باشندے بھی ہلاک ہوئے تھے



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…