دوحہ(این این آئی)قطر کے دارالحکومت دوحا میں ایک ڈچ خاتون کو زنا کے شبے میں حراست میں لے لیا گیا جبکہ خاتون نے دعویٰ کیا ہے اس کے ساتھ ریپ کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تعطیلات پر دوحا جانے والی ڈچ خاتون کے وکیل نے بتایا کہ ان کی 22 سال موکل کو دوحا کے ایک ہوٹل میں نشہ آور چیز دی گئی تھی اور جب وہ بیدار ہوئیں تو کسی انجانے فلیٹ میں تھیں پھر انھیں یہ احساس ہوا کہ وہ جنسی زیادتی کا شکار ہوئی ہیں۔مارچ میں خاتون کو غیر مرد کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔ انھیں پیر کو عدالت میں پیش ہونا ہے۔انھوں نے جس شخص پر ریپ کا الزام لگایا ہے اسے بھی حراست میں لے لیا گیا ہے لیکن اس شخص کا کہنا ہے کہ یہ باہمی رضامندی تھی۔ڈچ وزارت خارجہ کی ترجمان نے خاتون کا نام لورا بتایا ہے اور یہ کہا ہے کہ انھیں حراست میں لیا گیا ہے، لیکن ابھی تک ان پر الزام عائد نہیں کیے گئے ہیں۔ڈچ سفارت خانے نے ایک بیان میں کہاکہ ہم نے انھیں گرفتار کیے جانے کے پہلے دن سے ہی امداد فراہم کرائی ہے اور فی الوقت ان کے مقدمے کے پیش نظر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔خاتون کے وکیل برائن لوکولو نے بتایا کہ خاتون دوحا کے ہوٹل میں رقص کرنے گئی تھیں جہاں شراب ممنوع نہیں ہے۔ لیکن ’جب وہ ایک چسکی لینے کے بعد اپنی میز پر آئیں تو ان کی طبیعت خراب ہونے لگی اور انھیں احساس ہوگیا کہ انھیں نشہ آور دوا دی گئی ہے۔اس کے بعد انھیں کچھ یاد نہیں۔ اس کے بعد ان کی یاداشت ایک انجانے اپارٹمنٹ کی ہے جہاں انھیں یہ خوفناک احساس ہوا کہ ان کا ریپ ہوا ہے۔دوحا نیوز ویب سائٹ کے مطابق اس خاتون پر شراب نوشی کے متعلق جرائم کے الزامات بھی لگائے جا سکتے ہیں۔قطر میں عوامی مقامات پر شراب پینا جرم ہے لیکن بعض ہوٹلوں میں شراب پینے کی اجازت ہے اور باہر سے آنے والے افراد کو شراب خریدنے کا پرمٹ ملتا ہے۔