ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

سائنسدانوں نے انسانی اعضاء کی تھری ڈی پرنٹنگ میں کامیابی حاصل کرلی

datetime 18  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)عام طورپر پرنٹر کا نام آتے ہی کاغذ پر کسی تحریر یا تصویر کے پرنٹ کا تصور ابھرتا ہے لیکن یہ بات اب پرانی ہوگئی ہے اور اب پرنٹر سے لکڑی اور دیگر اشیا کو ان کے ڈیزائن کے مطابق پرنٹ کیا جاتا ہے لیکن بات یہیں نہیں رکی بلکہ اب سائنس دان اس قابل ہوگئے ہیں کہ وہ تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے انسانی اعضا کی تیاری کرسکیں اسی لیے اسے جدید طب کے میدان میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔امریکی طب جنرل میں چھپنے والے والی تحقیق کے مطابق اس نئی پیش رفت سے کسی حادثے یا بیماری کی وجہ سے انسانی جسم میں پیدا ہونے والی خرابی کو زندہ ریشوں کے استعمال سے درست کیا جا سکے گا جب کہ تحقیق کے دوران جب تھری ڈی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ہڈیاں اور پٹھے جانوروں میں نصب کیے گئے تو انہوں نے نارمل طریقے سے کام کرنا شروع کر دیا۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے متاثرہ انسان کے اپنے ہی خلیوں کو ایک خاص ترکیب سے گزارنے کے بعد ان کے ٹوٹے ہوئے جبڑے اور کان کو دوبارہ بنایا جا سکتا ہے بلکہ یہاں تک کہ کسی کے دل میں سوراخ تک کو بھی بند کیا جا سکتا ہے لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ ان اعضا کی تیاری میں ایک بڑا مسئلہ انسانی خلیوں کو زندہ رکھنا ہے کیونکہ 2 ملی میٹر سے زیادہ موٹے ریشوں میں ان کے خلیوں تک آکسیجن اور دیگر غذائی اجزا نہیں پہنچ پاتے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کے ویک فوریسٹ بیپٹسٹ میڈیکل سینٹر کی ایک ٹیم نے یہ نئی تکنیک نکالی ہے کہ تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے تیار کیے جانے والے ریشوں میں اسپنج کی طرح چھوٹے چھوٹے سوراخ رکھے جائیں تاکہ آکسیجن اور غذائی اجزا ان تک پہنچتے رہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…