پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کاسترو نے چپ توڑ دی

datetime 27  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
کاسترو

بظاہر لگتا ہے کہ کیوبا کے رہنما فیدل کاسترو نے کیوبا اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے حالیہ فیصلے کی ڈھکے چھپے انداز سے اجازت دے دی ہے۔

ایک خط میں انھوں نے کہا کہ ’میں امریکہ کی پالیسی پر اعتماد نہیں کرتا، نہ ہی میں نے ان کے ساتھ کسی لفظ کا تبادلہ کیا ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اس تنازعہ کے پرامن حل کو رد کرتا ہوں۔‘

دہائیوں کی کشیدگی کے بعد دسمبر کو امریکہ اور کیوبا کے تاریخی اقدام کے بعد پہلی مرتبہ کاسترو کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔

گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے تھے۔

سرکاری اخبار گرینما میں چھپنے والے خط میں کاسترو نے کہا: ’ہم ہمیشہ دنیا کے سبھی لوگوں کے ساتھ، بشمول ہمارے سیاسی حریفوں کے، تعاون اور دوستی کا دفاع کریں گے۔‘

ایسا لگتا ہے کہ 88 سالہ رہنما کیوبا کے صدر اور اپنے چھوٹے بھائی راؤل کے فیصلے کی حمایت کر رہے۔ راؤل نے 2008 میں یہ عہدہ سنبھالا تھا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ’کیوبا کے صدر نے کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کی نیشنل اسمبلی کی طرف سے دیے گئے اختیار کے مطابق مناسب اقدامات اٹھائے ہیں۔‘

ہوانا میں بی بی سی کے نمائندے ول گرانٹ کے مطابق یہ امریکہ اور کیوبا کی مفاہمت کی توثیق تو نہیں ہے لیکن اسے شمال میں بڑے دشمن کے ساتھ سیاسی تعلقات کو رد کرنا بھی نہیں کہا جا سکتا۔

نامہ نگار کے مطابق فیدل کاسترو نے تقریباً اپنی تمام عمر امریکہ کے خلاف جنگ میں گزاری ہے اور اس لیے اس بات پر کوئی حیرانی نہیں ہونی چاہیے کہ وہ اب کشیدگی کے خاتمے کا بہت محتاط الفاظ میں خیرمقدم نہیں کر رہے۔

لیکن کیوبا میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بڑے عرصے سے سرد مہری سے رہنے والے تعلقات میں بہتری کی حالیہ کوششیں اس وقت تک نہیں شروع ہو سکتی تھیں جب تک فیدل کی رضامندی شامل نہ ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…