پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

لنکن کے قاتل کا خط 30 ہزار ڈالر میں نیلام

datetime 26  جنوری‬‮  2015 |
ابراہم لنکن سے متعلق یادگاری اشیا آٹھ لاکھ ڈالر سے زیادہ میں فروخت ہوئیں

امریکہ کے سابق صدر ابراہم لنکن کی بعض یادگار کی نیلامی ہوئی ہے لیکن ان کے ایک خط کا کوئی خریدار نہ ملا جبکہ ان کے قاتل کا خط سب سے زیادہ قیمت پر فروخت ہوا۔

مجموعی طور پر لنکن سے متعلق یادگاروں کو آٹھ لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ میں خریدا گيا ہے۔

مقتول صدر کے بالوں کی ایک لٹ 25 ہزار امریکی ڈالر میں بکی۔ البتہ ان کے اس خط کا کوئی خریدار نہ مل سکا جس میں انھوں نے خانہ جنگی کا اعتراف کیا تھا۔

تاہم ان کے قاتل جان ولکیس بوتھ کی دستخط والے خط کو 30 ہزار ڈالر میں خریدا گیا جبکہ ان کی گرفتاری کے لیے جاری کیے جانے والے پروانے کی 21 ہزار 250 ڈالر قیمت لگائی گئی۔

ابراہم لنکن کی یادگاروں کے اس ذخیرے کی ابتدا سنہ 1963 میں ہوئی تھی جسے ڈونلڈ ڈو نامی شخص نے ٹیکسس گیلری میں جمع کیا تھا۔

ان کا پانچ سال قبل انتقال ہو گیا۔ اب ان کے بیٹے گریگ کا کہنا ہے کہ نوادرات کے دوسرے شائقین کے لیے اس سے محظوظ ہونے کا وقت آ گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ان کے والد نے خانہ جنگی اور فوجی تاریخ میں دلچسپی کے سبب چیزوں کو جمع کرنا شروع کیا تھا لیکن بعد میں ان کی دلچسپی لنکن اور ان کے قاتل میں زیادہ ہو گئی۔

ابراہم لنکن کے بالوں کی لٹ سرجن جنرل جوزف بارنس نے 14 اپریل سنہ 1865 میں ان کے قتل کے فوراً بعد کاٹی تھی

ڈیلس میں ہیریٹیج آکشن ایرک بریڈلی کے مطابق مجموعی طور پر یہ نیلامی سے امید سے دوگنی قیمت حاصل ہوئی، یعنی 803889 ڈالر۔

ابراہم لنکن کے بالوں کی لٹ سرجن جنرل جوزف بارنس نے 14 اپریل سنہ 1865 میں ان کے قتل کے فوراً بعد کاٹی تھی۔

ہیریٹیج آکشن کے ڈان ایکرمین نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ بوتھ کا خط سب سے زیادہ قیمت میں اس لیے فروخت ہوا کیونکہ لنکن کی موت کے بعد لوگ اس سے اس قدر متنفر ہو گئے تھے کہ اس کے تقریباً تمام خطوط، دستخط اور دستاویزات کو تباہ کر دیا تھا اور 150 سال بعد اس کی موجودگی اسے انتہائی نایاب بناتی ہے۔

ابراہم لنکن کے قتل کے دو عینی شاہدین کے بیانات بالترتیب ساڑھے 27 ہزار اور 14 ہزار 375 ڈالر میں نیلام ہوئے۔

ابراہم لنکن کا خط جس کا کوئی خریدار نہ ملا وہ ٹکڑوں میں تھا اور انھوں نے اسے سنہ 1862 میں بالٹی مور کے ایک وکیل کو لکھا تھا۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…