ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

دس ہزار میل کاسفر صرف آدھے گھنٹے میں،نئی ایجاد نے تہلکہ مچادیا

datetime 31  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوٹاوا(نیوزڈیسک)ہوائی جہاز کی ایجاد نے دنوں کے سفر کو گھنٹوں میں سمیٹ دیا تو اسے حیرت انگیز انقلاب کا نام دیا گیا، مگر اب ایک ایسے جہاز کی ایجاد کو کیا نام دیا جائے کہ جو زمین کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کے سفر کو منٹوں میں طے کر سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس نئی قسم کے جہاز کا ڈیزائن کینیڈا کے انجینئیر چارلس بومبارڈین نے تیار کیا ہے اور اسے ”اینٹی پوڈ“ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ میک 24 کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے ، جو کہ دنیا کے تیز ترین مسافر جہاز کونکورڈ سے 12 گنازیادہ ہے۔ 10 مسافروں کو لے کر یہ طیارہ20,000کلو میٹر کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کر سکتا ہے، یعنی اس رفتار پر یہ لندن سے نیویارک تک کا سفر محض 11 منٹ میں طے کر لے گا۔ ان دو شہروں کے درمیان تقریباً ساڑھے 3 ہزار میل کا فاصلہ ہے۔ اس حساب سے دیکھا جائے تو اسے لاہور سے کراچی کا سفر کرنے میں پانچ منٹ بھی نہیں لگیں گے۔ اسی طرح نیویارک سے سڈنی تک کا طویل ترین فضائی رووٹ، جو کہ تقریباً 10,000 میل پر مشتمل ہے، اس طیارے کیلئے محض آدھے گھنٹے کا کام ہو گا۔کمپنی ’امیجن ایکٹو‘ سے تعلق رکھنے والے انجینئروں کا کہنا ہے کہ اس طیارے کو مقنا طیسی ریل کہلانے والے ایک لانچر سے انتہائی غیر معمولی رفتار کے ساتھ فضا میں لانچ کیا جائے گا۔طیارے کو میک 4 کی رفتار تک پہنچانے کیلئے مائع آکسیجن یا مٹی کے تیل سے چلنے والے راکٹ استعمال کیے جائیں گے، جس کے بعد سکریم جیٹ انجن اسے آواز کی رفتار سے 10گنا زیادہ رفتار تک لے جائیںگے۔ اس سے پہلے ڈیزائن کیے گئے غیر معمولی رفتار کے حامل سکریمرجیٹ کے برعکس اینٹی پوڈ میں یہ صلاحیت ہو گی کہ اسے کسی بھی ائیرپورٹ سے راکٹ بوسٹرز کے ذریعے فضا میں چھوڑا جا سکے گا۔ میک 5رفتار پر پہنچنے کے بعد جہاز میں موجود کمپیوٹرسسٹم ریم جیٹ انجن کو آن کرے گا جو اس کی رفتار کو میک 24 تک لے جائے گا۔ ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹی پوڈ سے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کا سفر اس قدر مختصر ہو جائے گا کہ گویا آپ ایک ملک سے دوسرے ملک نہیں بلکہ گھر سے نکل کر قریبی مارکیٹ تک جا رہے ہوں۔طیارے کا خیال پیش کرنے والے کینیڈین موجد چارلس بومبارڈین کہتے ہیں کہ عالمی بحرانوں کی صورت میں یہ طیارہ اعلی سطحی حکام کو محض کچھ گھنٹوں میں دنیا کے کسی بھی حصے میں پہنچا سکیں گے۔ یاد رہے کہ 2003 میں کانکارڈ طیارے پر پابندی کے بعد تیز رفتار طیارے بنانے کی دوڑ شروع ہو گئی تھی۔ گزشتہ سال امریکی خلائی ادارے ناسا نے سپر سانک پروازوں کی تحقیق کیلئے 23 لاکھ ڈالرز مختص کیے تھے :-

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…