بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دس ہزار میل کاسفر صرف آدھے گھنٹے میں،نئی ایجاد نے تہلکہ مچادیا

datetime 31  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوٹاوا(نیوزڈیسک)ہوائی جہاز کی ایجاد نے دنوں کے سفر کو گھنٹوں میں سمیٹ دیا تو اسے حیرت انگیز انقلاب کا نام دیا گیا، مگر اب ایک ایسے جہاز کی ایجاد کو کیا نام دیا جائے کہ جو زمین کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کے سفر کو منٹوں میں طے کر سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس نئی قسم کے جہاز کا ڈیزائن کینیڈا کے انجینئیر چارلس بومبارڈین نے تیار کیا ہے اور اسے ”اینٹی پوڈ“ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ میک 24 کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے ، جو کہ دنیا کے تیز ترین مسافر جہاز کونکورڈ سے 12 گنازیادہ ہے۔ 10 مسافروں کو لے کر یہ طیارہ20,000کلو میٹر کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں طے کر سکتا ہے، یعنی اس رفتار پر یہ لندن سے نیویارک تک کا سفر محض 11 منٹ میں طے کر لے گا۔ ان دو شہروں کے درمیان تقریباً ساڑھے 3 ہزار میل کا فاصلہ ہے۔ اس حساب سے دیکھا جائے تو اسے لاہور سے کراچی کا سفر کرنے میں پانچ منٹ بھی نہیں لگیں گے۔ اسی طرح نیویارک سے سڈنی تک کا طویل ترین فضائی رووٹ، جو کہ تقریباً 10,000 میل پر مشتمل ہے، اس طیارے کیلئے محض آدھے گھنٹے کا کام ہو گا۔کمپنی ’امیجن ایکٹو‘ سے تعلق رکھنے والے انجینئروں کا کہنا ہے کہ اس طیارے کو مقنا طیسی ریل کہلانے والے ایک لانچر سے انتہائی غیر معمولی رفتار کے ساتھ فضا میں لانچ کیا جائے گا۔طیارے کو میک 4 کی رفتار تک پہنچانے کیلئے مائع آکسیجن یا مٹی کے تیل سے چلنے والے راکٹ استعمال کیے جائیں گے، جس کے بعد سکریم جیٹ انجن اسے آواز کی رفتار سے 10گنا زیادہ رفتار تک لے جائیںگے۔ اس سے پہلے ڈیزائن کیے گئے غیر معمولی رفتار کے حامل سکریمرجیٹ کے برعکس اینٹی پوڈ میں یہ صلاحیت ہو گی کہ اسے کسی بھی ائیرپورٹ سے راکٹ بوسٹرز کے ذریعے فضا میں چھوڑا جا سکے گا۔ میک 5رفتار پر پہنچنے کے بعد جہاز میں موجود کمپیوٹرسسٹم ریم جیٹ انجن کو آن کرے گا جو اس کی رفتار کو میک 24 تک لے جائے گا۔ ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ اینٹی پوڈ سے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کا سفر اس قدر مختصر ہو جائے گا کہ گویا آپ ایک ملک سے دوسرے ملک نہیں بلکہ گھر سے نکل کر قریبی مارکیٹ تک جا رہے ہوں۔طیارے کا خیال پیش کرنے والے کینیڈین موجد چارلس بومبارڈین کہتے ہیں کہ عالمی بحرانوں کی صورت میں یہ طیارہ اعلی سطحی حکام کو محض کچھ گھنٹوں میں دنیا کے کسی بھی حصے میں پہنچا سکیں گے۔ یاد رہے کہ 2003 میں کانکارڈ طیارے پر پابندی کے بعد تیز رفتار طیارے بنانے کی دوڑ شروع ہو گئی تھی۔ گزشتہ سال امریکی خلائی ادارے ناسا نے سپر سانک پروازوں کی تحقیق کیلئے 23 لاکھ ڈالرز مختص کیے تھے :-



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…