پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

متحدہ عرب امارات میں بچوں کی پسند اب کھلونے کیوں نہیں ، کلک کر کے رپورٹ پڑھیں

datetime 22  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شارجہ۔۔۔۔۔متحدہ عرب امارات کی حکومت بیرون ملک سے برآمد کیے گئے جانوروں کی تجارت روکنے کی کوشش کر رہی ہے
متحدہ عرب امارات میں بچوں کو اب جانوروں کے کھلونوں پسند نہیں کرتے ہیں بلکہ اب ان کی جگہ اصل جانور چاہتے ہیں۔متحدہ عرب امارات میں جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے مطابق بیرون ملک سے درآمد کیے جانے والے اصل جانور رکھنا ایک خطرناک رجحان ہے جبکہ ایک کارکن کے مطابق بچے اب کھیلنے کے لیے جانور ہی چاہتے ہیں۔جانوروں کے لیے کام کرنے واکی بین الاقوامی تنظیم ’ آئی ایف اے ڈبلیو‘ کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر السید محمد کے مطابق’ ہمارے علم میں آیا ہے کہ زیادہ مسئلہ بچوں کے ساتھ ہے جو اصل جانور چاہتے ہیں اور ان کے ساتھ ہی کھیلنا چاہتے ہیں۔‘
ڈاکٹر محمد کے مطابق وہ حیران رہ گئے کہ خاندان جانور فروخت کرنے والے بازاروں میں جا رہے ہیں اور وہاں جو بچے چاہتے ہیں وہ خرید رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہاں رینگنے والے جانوروں سے لے کر بندر تک خریدے جا رہے ہیں جبکہ پالتو جانور 16 ڈالر میں بھی مل جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ سب کچھ خاندانوں میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ جتنے بھی بچوں سے ملے ہیں ان میں سے تقریباً ہر ایک کے پاس پالتو جانور تھا اور ان جانوروں میں شیروں سے لے کر اڑدھے بھی شامل ہیں۔گلف نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت بیرون ملک سے برآمد کیے گئے جانوروں کی تجارت روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس ضمن میں متعدد بین الاقوامی معاہدے کیے گئے ہیں۔دبئی سے متصل شارجہ میں گذشتہ سال نومبر میں حکام نے جانور رکھنے کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا اور اس ضمن میں مالکان کو ایک ماہ تک کا وقت دیا گیا تھا کہ ان کہ گھر میں جو کوئی بھی جانور ہے اسے حکام کے حوالے کر دیا جائے۔
شارجہ میں اس وقت حکام کے حوالے کیے جانے والے جانوروں میں مگر مچھ، چیتے اور تیندوے شامل تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…