پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

روس میں بلی کی حاضر دماغی نے شیر خوار بچے کی جان بچالی

datetime 17  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو: دنیا کے ان ممالک میں جہاں کتوں اور بلیوں کو نہ صرف پالتو جانور کے طور پر پالا جاتا ہے بلکہ ان سے محبت بھی کی جاتی ہے تو یہ جانور بھی اس کا جواب اپنی بھر پور محبت سے ہی دیتے ہیں اور ایسا ہی ایک مظاہرہ کیا ایک بلی نے جس نے سخت سردی میں بچے کو اپنی گود میں چھپا کر نہ صرف اس کی زندگی بچالی بلکہ اپنے دل میں انسان کے بچے کے لیے مامتا کا بھی ثبوت دیا۔

روس کے علاقے ان دنوں سخت سردی کی لپیٹ میں ہیں اور برف نے ملک کے اکثر علاقوں کو سفید چادر پہنا دی ہے اور روس کے ایک  شہر اوبننسک میں سخت سردی کے دوران سنگ دل والدین اپنے 3 ماہ کے بچے کوگتے کے ایک ڈبے میں ڈال کر فلیٹ کے ایک فلور پر چھوڑ کر چلے گئے جس کے کچھ ہی دیر بعد بچے نے زارو قطار رونا شروع کردیا تو اسی دوران قریب سے گزرتی ماشا کے نام سے پکارے جانے والی بلی نے بچے کے رونے کی آواز سنی جس پروہ ڈبے کی جانب لپکی اور ڈبے میں کود کر بچے کو ماں کی طرح بانہوں میں لے لیا۔

بلی کی جانب سے بچے کو گود میں لپیٹنے کے بعد اسے گرماہٹ ملنا شروع ہوگئی جس پر بچہ سوگیا اور بلی وہیں بیٹھی رہی جبکہ اس دوران ایک  دلچسپ بات یہ بھی ہوئی کہ بلی نے بچے کے والدین کو متوجہ کرنے کے لیے اونچی آواز سے چیخنا شروع کردیا اور بالآخر بلی کی یہ کوشش رنگ لے آئی اور ایک خاتون اس آواز سن کر یہ سوچتے ہوئے ادھر لپکی کہ بلی کو سردی لگ رہی ہے اور اسے اندر کسی گرم جگہ بٹھا دینا چاہئے لیکن جب وہ وہاں پہنچی تو اس منظر نے خاتون کو حیران کردیا۔

خاتون کا کہنا تھا کہ جب وہ ماشا نامی بلی کے قریب پہنچی تو اس نے دیکھا کہ ڈبے میں ایک بچہ سورہا ہے اور بلی اس کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے یہ دیکھ کر اس نے فوری طور پر پولیس کو فون کیا اور بچے کو اسپتال لے جایا گیا جبکہ بلی پریشان ہوکر کار کے پیچھے بھاگنے لگی کہ بچے کو کہاں لے جایا جا رہا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بچہ صاف ستھرے لباس میں تھا جبکہ اس کے پاس کافی مقدار میں دودھ اور کئی نیپیز موجود تھیں جس کا مطلب ہے کہ والدین جان بوجھ کر اسے یہاں چھوڑ کر گئے ہیں اس لیے والدین کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…