ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایف بی آر کے خود کار نظام کی خامیوں نے انکم ٹیکس آڈٹ بھی روک دیا

datetime 20  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ آٹومیٹڈ سسٹم آئی آر ای ایس میں خامیوں کے باعث ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کا عمل رک گیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی آڈٹ پالیسی 2015 کے تحت 14 ستمبر 2015کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں وزیرخزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت بے ترتیب کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے ٹیکس ایئر 2014 کے آڈٹ کے لیے منتخب ہونے والے 75 ہزار 871 ٹیکس دہندگان میں سے انکم ٹیکس آڈٹ کے لیے منتخب ہونے والوں کا آڈٹ آئی آر ای ایس کے ذریعے جبکہ سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے ا?ڈٹ کے لیے منتخب ہونے والوں کا آڈٹ پراسیس ٹیکس آڈٹ مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے کیا جانا ہے۔
دستاویز کے مطابق انکم ٹیکس آڈٹ کے لیے کارپوریٹ سیکٹر سے 1ہزار 954 اور نان کارپوریٹ سیکٹر سے 65 ہزار 439 افراد کو منتخب کیا گیا تھا جن کا آڈٹ ہونا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ آئی آر آئی ایس سسٹم میں بڑے پیمانے پر خامیوں کے باعث ان ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کا عمل رک گیا ہے کیونکہ اس آن لائن سسٹم کے ذریعے آڈٹ نوٹس کے ٹیکس دہندگان کی جانب سے بھجوائے جانے والے جوابات متعلقہ افسر کے ان باکس میں ظاہر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے آڈٹ مزید پروسیس نہیں پارہا۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ مذکورہ نقائص کے باعث فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس دہندگان کو آڈٹ نوٹس کے مینوئل (دستی) جوابات جمع کرانے کی اجازت دے دی ہے مگر یہ جوابات ا?ئی ا?ر ای ایس میں اپ لوڈ نہیں ہو پا رہے اور وہ بھی متعلقہ افسران کے ان باکس میں ظاہر نہیں ہورہے ہیں اس کی وجہ سے بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں جس پر ایف بی آر نے پرال کو ہدایت کی ہے کہ خودکار نظام میں ٹیکس دہندگان کے دستی جوابات کو اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی جائے تاکہ جوابات متعلقہ افسران کے ان باکس میں ظاہر ہوسکیں اور آڈٹ کا پروسیس آگے چل سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی آرآئی ایس سسٹم میں نہ تو ٹیکس دہندگان کو ا?ڈٹ نوٹس کے حوالے سے ریمائنڈر بھجوانے کا کوئی آپشن موجود ہے اور نہ ہی ٹیکس دہندگان کو جوابات نہ دینے پر یکطرفہ کارروائی کا ا?رڈر جاری کرنے کا آپشن موجود ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ہدایت پر آئی آر آئی ایس سسٹم میں پائی جانے والی خامیاں دور کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں تاہم نقائص زیادہ ہیں اس لیے ان کو مرحلہ وار دور کیا جارہا ہے اور مسائل میں کمی کے لیے اختیارات کو بھی نچلی سطح تک منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ سسٹم چلے اور ٹیکس دہندگان کو درپیش مشکلات دور ہوسکیں البتہ سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے حوالے سے ا?ڈٹ کا سسٹم درست طور پر کام کررہا ہے اور اس سیکٹر میں آڈٹ کیس پروسیس ہورہے ہیں۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…