اسلام آباد (نیوزڈیسک) امریکی تاریخ دانوں کا کہنا تھا کہ کسٹوفر کولمبس وہ پہلا شخص نہیں جس نے امریکہ دریافت کیا بلکہ رومیوں نے سب سے پہلے امریکہ پر قدم رکھا تھا۔ سالوں سے امریکہ دریافت ہونے کی سینکڑوں تھیوریزگردش عمل میں ہیں اور بعض ماہرین تاریخ کا کہنا ہے کہ ویکینگز پولی نیشیئنز اور چینیوں نے امریکہ کی سرزمین دریافت کی تھی۔ ڈیلی میل میں شائع تازہ تحقیق میں تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ رومیوں کے کولمبس سے ہزاروں سال پہلے امریکہ کی سرزمین پر آنے کے شواہد ملے ہیں جس کا سب سے بڑا ثبوت رومیوں کی تلوار ہے جو اوکا آئی لینڈ سے تاریخ دانوں کو ملی ہے۔ اوکا آئی لینڈ تاریخ کے سب سے بڑے خزانوں میں سے ایک ہے۔ اوکا آئی لینڈ سے ملنے والی تلوارکے بارے میں ماہر تاریخ دانوں کا کہنا تھا کہ تلوار پر ہوئی کھوائی کا جب رومیوں کے دیگر نواردات کے ساتھ موازانہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ یہ رومیوں کے نواردات کا ہی حصہ ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ثبوت جس کی بنا پر ماہرین رومیوں کو امریکہ کی دریافت میں پہلے مانتے ہیں میں اوکا آئی لینڈ کے غاروں میں کھدی ہوئے انسانی تصاویریں،آئی لینڈ سے ملنے والی انسانی کھوپڑی کا ڈھانچہ اور سونے کا سکہ شامل ہے ،ایک اورخاص پودا جواوکا آئی لینڈ میں دیکھا تھا جسے صرف رومی استعمال کرتے تھے۔ ان دریافتوں کی وجہ سے تاریخ دانوں کا ماننا ہے کہ امریکہ پر پہلے رومیوں نے قدم رکھا مگر بعض ابھی بھی اس مفروضے کے خلاف ہیں۔ان کے مطابق امریکہ پر پہلے ویکینگ آیا تھا جبکہ تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ ایسی دریافتیں اکثر حقیقت نہیں ہوتی اور جدید دریافت ہوتے ہی جھٹلا دی جاتی ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں