جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

کسٹمز افسران کو قانون کے تحت مطلوبہ اختیارات دینے کا مطالبہ

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب اور ریونیو وصولی کا حجم بڑھانے کیلئے ماتحت کسٹمز افسران کو پاکستان کسٹم ایکٹ کے تحت مطلوبہ اختیارات دینے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔ٹریڈ سیکٹر کا موقف ہے کہ پورٹ قاسم سمیت بیشتر کسٹمزکلکٹریٹ میں متعلقہ کلکٹرز کی جانب سے ماتحت افسران کو ایکٹ کے تحت فیصلہ یا تصفیہ کرنے کے اختیارات نہ دیے جانے کے سبب درآمدی کنسائمنٹس کی نہ صرف کسٹمزکلیئرنس میں تاخیرکا رحجان برقرار ہے بلکہ اعلیٰ عدالت اور کسٹم ٹریبونل میں مقدمات کی تعداد بتدریج بڑھتی جارہی ہے، متاثرہ درآمدکنندگان کے بڑھتے ہوئے مقدمات کے سبب کسٹمز افسران کی بڑی تعداد بھی کلکٹریٹس میں ذمے داریاں نبھانے کے بجائے مقدمات کی پیروری کیلئے عدالت اور کسٹمز ٹریبونل میں مصروف ہوتی ہے، ان مسائل کی وجہ سے کسٹمزکلیئرنس میں تاخیر، ڈیمریجز، ڈیٹنشن اور اضافی چارجزکی صورت میں تمام تربوجھ براہ راست ٹریڈ سیکٹر کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔کراچی کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے نائب صدر کیسف خان مروت نے ”قومی اخبار‘ کے استفسار پربتایا کہ محکمہ کسٹمز میں پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں خصوصاً جبکہ دیگر کلکٹریٹس میں عموما ًماتحت افسران کوپاکستان کسٹمز ایکٹ کے تحت اختیارات حاصل نہیں جس سے کنسائمنٹس کلیئرنس میں تاخیر کی روایت برقرار ہے، انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نئے چیئرمین کا تعلق چونکہ کسٹمزگروپ سے ہے لہٰذا انہیں کسٹمز اسٹرکچر کی اصلاح کا منظم پروگرام شروع کرنا چاہیے تاکہ یہ ریونیو جنریٹ کرنے کے ساتھ ٹریڈ سیکٹر کوسہولت دینے والامحکمہ بن سکے،اصلاحی پروگرام کے تحت کسٹمزمیں افسران کی لابیوں کوختم کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں تعینات ماتحت افسران کو اختیارات نہیں دیے جارہے جس سے وہاںخوف وہراس کی فضا ہے۔کیسف مروت نے کہا کہ ٹریڈ سیکٹر ڈیوٹی وٹیکس ادائیگیوں کیلیے تیار ہے لیکن یہ ایف بی آر اورپاکستان کسٹمزمیں سہولتوںسے ممکن ہے۔انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ کلکٹرپورٹ قاسم کی جانب سے ماتحت افسران کے قانونی اختیارات چھیننے کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں ٹریڈ سیکٹر کوسہولتیںدینے کی ہدایات کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…