ماسکو (نیوزڈیسک)روسی کمپنی روز ٹیک کی ذیلی کمپنی آرٹی گلوبل ریسورسز نے کراچی سے لاہور تک گیس پائپ لائن بچھانے کےلئے سروے شروع کر دیا ہے ۔پاکستان اور روس کے درمیان اکتوبر میں ہونے والے سمجھوتے کے تحت یہ گیس پائپ لائن بچھانے کافیصلہ کیا گیا تھا جبکہ روس کی اہم توانائی کمپنی گیز پرام نے پاکستان کو ایل این جی فراہم کر نے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔روسی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق آرٹی گلوبل ریسورسز کمپنی کراچی سے لاہور تک پائپ لائن بچھائے گی جس کے ذریعے تیل اور ایل این جی کو منتقل کیا جاسکے گا اس پائپ لائن پر تقریباً تین ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 2020کے وسط تک مکمل کیا جائیگا ۔1100کلو میٹر لمبی گیس پائپ لائن کو کراچی کی بندر گاہ پر بنائے گئے ایل این جی ٹرمینل سے منسلک کیا جائیگا یہ منصوبہ تین مراحل میں مکمل ہوگا پہلے مرحلے کو 2018کی دوسری سہ ماہی اور دوسرے مرحلے کو 2019کی دوسری سہ ماہی تک مکمل کیا جائیگا اور کمپریسر سٹیشن بھی بنائے جائینگے ۔تیسرا مرحلہ 2020کی دوسری سہ ماہی تک مکمل ہوگا اور تمام کمپریسر سٹیشنوں کو پائپ لائن کے ساتھ ملا دیا جائیگا جس سے سالانہ 2.4ارب مکعب میٹر گیس منتقل ہوگی ۔روز ٹیک کے سربراہ سرگی چیمی ژوف نے میڈیا کو بتایا کہ اس منصوبے کےلئے ٹھیکیداروں کا انتخاب 2016میں کیا جائیگا اس منصوبے کےلئے حکومت پاکستان ساورن گارنٹی فراہم کریگی دوسری جانب روسی توانائی کمپنی گیس پرام کے شریک چیئر مین وکٹر ایوانوف نے بتایا کہ یہ کمپنی بارہ ارب مکعب میٹر تک ایل این جی پاکستان کوفراہم کرسکتی ہے اگر حکومت پاکستان تیار ہوگی تو اس مقصد کےلئے روس اور پاکستان کے درمیان سمجھوتہ ہوگا ۔واضح رہے کہ پاکستان کو گیس کی قلت کا سامنا ہے جسے ملک کی معیشت بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔