اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

دنیائے انٹرنیٹ کی کرنسی۔ آپ بھی آنے والے دور میں یہی استعمال کر رہے ہونگے

datetime 5  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انسانی زندگی میں پیسوں کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہر دور میں نئے انداز کے سکے سامنے آتے رہے ہیں اب چاہے وہ سونے کی اشرفی کی صورت میں ہو یا کانسی کا سکہ وغیرہ ۔

مگر موجودہ عہد ٹیکنالوجی کا قرار دیا جاتا ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ انٹرنیٹ کی دنیا بھی اپنی کرنسی سے محروم رہے اور اس کمی کو پورا کیا ہے بٹ کوائن نے۔

بِٹ کوائن حالیہ عرصے میں تیزی سے ابھرنے والی ایک مقبول ڈیجیٹل ورچوئل کرنسی ہے جس کے ذریعے لوگ آن لائن کمپنیوں سے مصنوعات اور خدمات خرید لیتے ہیں۔

تاہم کسی حقیقی کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائنز ہر طرح کے ضابطوں یا حکومتی کنٹرول سے آزاد ہے اور اس کا استعمال بہت آسان ہے۔

اس وقت اسے متعدد ممالک جیسے کینیڈا، چین اور امریکا وغیرہ میں استعمال کیا جارہا ہے تاہم دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والا ہر شخص اس کرنسی کو خرید سکتا ہے۔

بٹ کوائنز کے چند نمایاں فیچرز

اس کرنسی کی لین دین کے لیے صارف کا لازمی طور پر بٹ کوائن والٹ اکاﺅنٹ ہونا چاہئے جسے بٹ کوائن والٹ اپلیکشن ڈاﺅن لوڈ کرکے بنایا جاسکتا ہے۔ والٹ اکاﺅنٹس کو پے پال، کریڈ کارڈز یا بینک اکاﺅنٹس وغیرہ کے ذریعے بٹ کوائنز خریدنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مائیکروسافٹ سمیت انٹرنیٹ پر کام کرنے والی سینکڑوں کمپنیاں بٹ کوائنز کو قبول کرتی ہیں، جن میں سوشل گیمنگ سائٹس جیسے زینگا، بلاگ ہوسٹنگ ویب سائٹس جیسے ورڈ پریس اور آن لائن اسٹورز جیسے ریڈیٹ اور اوور اسٹاک ڈاٹ کام وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

اس وقت دنیا بھر میں 12 ملین بٹ کوائن گردش کررہے ہیں۔

ایک بٹ کوائن 283.90 ڈالرز کا ہے جس سے اس کی ویلیو کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے تاہم ایکسچینج ریٹ اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے کیونکہ دنیا بھر کی حکومتیں اکثر ان سکوں پر پابندی کی دھمکیاں دیتی رہتی ہیں مگر اس کے باوجود اس کے استعمال کی شرح مین بہت تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے جس کی وجہ سے بڑی کمپنیاں انہیں آن لائن خریداری کے لیے قبول کرنے لگی ہیں۔

اس ڈیجیٹل کرنسی کے نقصان اور چوری کے مقابلے میں بٹ کوائن انشورنس سروس متعارف کرائی ہے ، جس میں ڈیپ کولڈ سٹوریج کو استعمال کیا گیا ہے، جہاں بٹ کوائنز کی خفیہ کیز کو محفوظ مقام پر سٹور کیا جاتا ہے۔

اس کرنسی کے اے ٹی ایمز بھی اب مختلف شہروں میں کھلنا شروع ہوگئے ہیں خاص طور پر کینیڈا اور امریکا میں تو وہ کام کررہے ہیں جبکہ ان سکوں کو بنانے والی کمپنی کے مطابق بہت جلد انہیں دنیا کے اہم ترین شہروں میں بھی نصب کیا جائے گا۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…