اسلام آباد : پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سنیئر قانون دان سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے مقدمات کو سننے کیلئے فوجی عدالتوں کا قیام فوج کی مرضی سے نہیں بلکہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیراعطم نوازشریف کی خواہش پر عمل میں لایا گیا‘ ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں صرف اور صرف دہشتگردوں کے مقدمات ہی سنے جا سکیں گے اور ہر مقدمہ وفاقی حکومت کی منظوری سے بھیجوایا جائے گا‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ دبئی میں گرفتار عزیز بلوچ کو واپس ملک میں لایا جاتا ہے تو ان کا مقدمہ بھی ان فوجی عدالتوں میں نہیں چلایا جا سکے گا بلکہ عام عدالتیں ہی ان کے مقدمات سنیں گی‘ بے شک اس ملزم پر بھی سو سے زائد افراد کے قتل کے مقدمات ہیں اور اس پر دہشتگردی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں مگر ایسا کوئی مقدمہ فوجی عدالت کو نہیں بھیجوایا جائے گا۔ وزیراعظم ہاؤس میں جاری آل پارٹیز کانفرنس کے 11 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں 7 گھنٹے تک میرے اعتراضات پر ہی بحث ہوتی رہی تھی۔