پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

اسلحہ کی تجدید نہ کرانے والوں کے بارے میں وفاقی وزیرداخلہ نے اہم اعلان کردیا

datetime 29  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوزڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ملک میں دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ایک اوراہم اعلان کردیاجبکہ
وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملک کے ہر ضلع میں پاسپورٹ دفتر کھولنے کی منظوری دے دی ہے ۔ 73 نئے پاسپورٹ دفاتر اگلے سال تک کام شروع کریںگے۔ 31دسمبر تک تجدیدنہ کرانیوالوں کےاسلحہ لائسنس منسوخ ہونگے۔گزشتہ روزوفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی صدارت میں ایک اعلی سطح کااجلاس منعقد ہوا۔اس جلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ، ملک اور بیرون ملک نئے پاسپورٹ دفاتر کے قیام ، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے سلسلے میں مزیدسہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات اور اسلحہ لائسنسز کی تجدید کے حوالے سے پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔ وزیرِداخلہ نے ملک بھر میں پاسپورٹ کے73 نئے ضلعی دفاتر کے قیام کی منظوری دے دی۔ قیامِ پاکستان سے اب تک ملک بھر میں پاسپورٹ کے کل پچانوے 95 دفاتر کام کر رہے ہیں ،تہتر نئے ضلعی دفاتر کے قیام کے بعد ملک کا کوئی ضلع ایسا نہیں رہے گا جہاںپاسپورٹ کا دفتر نہ ہو۔ وزیرِداخلہ نے ان نئے دفاتر کے قیام کو پندرہ ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اس پراجیکٹ پر ساٹھ کروڑ سے زائد لاگت آئے گی۔ چوہدری نثارنے ہدایت کی کہ چھ ماہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے پاسپورٹ کے حصول کیلئے درخواستوں کا آن لائن نظام وضع کیا جائے اور اسی طرح کا نظام آئندہ نو ماہ میں ملک کےہر علاقے میں بھی نافذ العمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے پاسپورٹ ، شناختی کارڈ اور پی او سی کا حصول آسان بنایا جائےگا اور کم سے کم وقت میں ان سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائےگا۔ بیرون ملک واقع پاسپورٹ سنٹرز کی تعداد میں اضافہ اور تمام سنٹرز میں 31دسمبر تک مشین ریڈیبل پاسپورٹ کے اجرائ کی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایاجائیگا۔وزیرِداخلہ نے ملک بھر میں پاسپورٹ کے پندرہ نئے ایگزیکٹیو سنٹرز قائم کرنے کی منظوری بھی دی اور ہدایت کی کہ نادرا اور پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ مل کر جدیدسہولتوں سے ا?راستہ ایگزیکٹیو سنٹرز کا قیام عمل میں لائیں۔ پہلے مرحلے میں جنوری 2016 تک اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور کراچی میں ایگزیکٹیو سنٹرز قائم کئے جائیں گے۔ ستمبر 2016تک باقی سنٹرز بھی مکمل کر لئے جائیں گے۔ ایگزیکٹیو سنٹرز پر عوام کو تمام سہولیات میسر ہوں گی اور کم سے کم وقت میں پاسپورٹ کی سہولت مہیا کی جائے گی۔ وزیرِداخلہ نے ہدایت کی کہ پی او سی، نائیکوپ اور ویزاکےاجراءکا تمام کام مارچ 2016 تک کمپیوٹرائزڈ کیا جائے تاکہ اس حوالے سے عوامی شکایات، بلاوجہ انتظار و تاخیر اورکرپشن کا قلع قمع کیا جا سکے۔ اسلحہ لائسنسز کی تجدید کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ 1973 سے اب تک وزارت کی طرف سے 425,261 لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔ جن میں 352843 مینوئل ہیں اور ان کی تجدید کا عمل جاری ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اب تک 171,033 تجدید کی درخواستیں نادرا کو موصول ہوئی ہیں ، وزیرِداخلہ نے اس امر کی منظوری دی کہ جن لائسنسزکی 31دسمبر تک تجدید نہیںکرائی جائے گی وہ منسوخ کر دیئےجائیں گے۔ اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ د ی گئی۔ اس منصوبے کے تحت اب تک اسلام آباد میں 1500سے زائد سکیورٹی کیمروں کی تنصیب کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ وزیرِداخلہ نے سیف سٹی پراجیکٹ کو دسمبر تک ہر طرح سے مکمل کرنے کا ہدف دے دیا۔ اس پراجیکٹ کے نافذ العمل ہونے سے اسلام آباد دنیا کے ان ترقی یافتہ شہروں میں شامل ہو جائے گا جہاں لائیو ویڈیو سرویلنس سےسکیورٹی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ اس سسٹم کے تحت وفاقی دارالحکومت میں نہ صرف دہشتگردی بلکہ جرائم کو کنٹرول کرنے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اس موقع پرسخت احکامات جاری کئے کہ تمام منصوبے بروقت مکمل کئے جائیں تاکہ عوام کومزید آسانیاں مل سکیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…