جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چین سے مقابلے کیلئے AI ہتھیار تعینات کرنے کا امریکی منصوبہ اہداف پورے کرنے میں ناکام

datetime 27  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بحرِ اوقیانوس میں چین کی تیزی سے بڑھتی فوجی قوت کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کے منصوبے “ریپلیکیٹر” کو اپنے اہداف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے اور یہ پروگرام مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کو اس منصوبے کی تیاری اور عملی اطلاق میں متعدد فنی خرابیوں، تاخیر اور بھاری اخراجات کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث پروگرام کو دوبارہ منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ مہم 2023 میں اس وقت کی نائب وزیر دفاع کیتھلین ہکس نے متعارف کروائی تھی اور اس کا مقصد چھوٹے، سمارٹ اور نسبتاً سستے خودکار ڈرونز اور مصنوعی ذہانت سے لیس ہتھیاروں کا بڑا بیڑا تیار کرنا تھا۔ منصوبہ بندی کے مطابق فضائی، زمینی اور سطحِ سمندر پر مبنی ہزاروں ایسے نظام اگست 2025 تک فراہم کیے جانے تھے۔

ہکس نے اس کے لیے ابتدائی طور پر دو سال میں ایک ارب ڈالر درکار بتائے تھے، تاہم کانگریس کے بعض ارکان نے اضافی فنڈز کی منظوری پر زور دیا۔تاہم عملی سطح پر متعدد مسائل سامنے آئے۔ چند ڈرونز ناقابلِ اعتماد ثابت ہوئے، بعض کی تیاری بہت مہنگی یا سست رہی، اور سافٹ ویئر کے مسائل کی وجہ سے مختلف کمپنیوں کے نظاموں کو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط کرکے ہدف تلاش اور حملہ کرنے کے قابل بنانا مشکل رہا۔ اس کے نتیجے میں پروگرام اپنی متعین ہدف معیاد اور کارکردگی پر پورا نہیں اترا۔پینٹاگون نے اس پروجیکٹ کو اب خصوصی آپریشنز کمانڈ کے تحت قائم کیے گئے “ڈیفنس آٹونومس وارفیئر گروپ” (DAWG) کے حوالے کر دیا ہے، جس کی نگرانی لیفٹیننٹ جنرل فرینک ڈونووان کریں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کا مقصد تیز رفتاری لانا اور وسائل کو زیادہ مؤثر، اہداف پر مرکوز انداز میں استعمال کرنا ہے۔رپورٹ میں کچھ نمایاں خامیوں کی مثالیں بھی درج ہیں: کیلیفورنیا میں ایک مشق کے دوران بلیک سی ٹیکنالوجیز کی بغیر پائلٹ کشتی کا اسٹیئرنگ ناکام ہو گیا اور وہ بہہ گئی، جبکہ اینڈریل انڈسٹریز کے ایک فضائی ڈرون کی لانچنگ میں تاخیر ہوئی۔ متعدد بغیر پائلٹ کشتیوں کے سافٹ ویئر نے اشیاء کی درست شناخت میں ناکامی دکھائی، جس نے آپریشنل اعتماد کو متاثر کیا۔مزید بتایا گیا ہے کہ ریپلیکیٹر کے تحت درجنوں نظام خریدے گئے، جن میں بعض مکمل طور پر تیار نہ ہو سکے یا محض نظریاتی شکل میں موجود تھے۔ مثال کے طور پر بلیک سی کی بغیر پائلٹ کشتی ’’گارک‘‘ کی بڑی مقدار میں خریداری کی گئی حالانکہ یہ طویل فاصلہ یا پیچیدہ مشنز کے لیے مناسب نہیں مانی گئی۔ اسی طرح ’’سوئچ بلیڈ 600‘‘ ڈرون بھی بڑے پیمانے پر خریدا گیا، جب کہ اس نے یوکرین میں کارکردگی کے حوالے سے مسائل دکھائے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جدید جنگی ماحو ل میں، خاص طور پر جب مواصلاتی نظام متاثر ہوں، اس قسم کے خودکار ہتھیار کمزور پڑ سکتے ہیں۔دوسری طرف کچھ تجزیہ کار ریپلیکیٹر کو جزوی کامیابی قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ پروگرام دو سال کے دوران نئے ڈرون سسٹمز کی خریداری، جانچ اور ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں معاون رہا اور روایتی حصولی طریقوں کے مقابلے میں وقت بچایا۔پینٹاگون حکام کے مطابق اس کا بنیادی مقصد بحرالکاہل میں چین کے ساتھ ممکنہ تنازع کی تیاری ہے۔ امریکی عہدیداروں کا خیال ہے کہ چین نے بحری اور فضائی صلاحیتیں تیزی سے بڑھائیں ہیں اور ممکنہ طور پر 2027 تک تائیوان پر کسی کارروائی کے قابل بن سکتا ہے۔ ایسے خطرات کے پیشِ نظر خودکار ڈرونز دشمن کے دفاعی نظام پر دباؤ ڈال سکتے ہیں، میدانِ جنگ کو تقسیم کر سکتے ہیں اور کم انسانی نقصان کے ساتھ حملے کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔اب DAWG کے ماتحت یہ پروگرام دو سال سے بھی کم وقت میں پینٹاگون کو مطلوبہ صلاحیتیں فراہم کرنے کی کوشش کرے گا تاکہ مستقبل میں ان جدید ہتھیاروں کو بروقت اور مؤثر انداز میں تعینات کیا جا سکے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…