منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

ملک میں چینی کی قیمتیں بڑھنے کی اصل وجہ سامنے آ گئی ،دستاویزات میں تہلکہ خیز انکشافات

datetime 14  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/لاہور( این این آئی)ملک میں چینی کی قیمتیں بڑھنے کی اصل وجہ سامنے آ گئی ،اضافی سٹاک کے نام پر چینی برآمد کرنے کی اجازت لی گئی اور مقامی سطح پر قیمتیں بڑھا دی گئی،شوگر ملز مالکان حکومت سے چینی کی برآمد کے نام پر سبسڈی بھی لیتے رہے مگر مقامی سطح پر قیمتیں پھر بھی آئوٹ آف کنٹرول رہیں۔ شوگر ملز مالکان پیداواری لاگت میں ہیر پھیر کرکے بھی اربوں روپے بٹورتے رہے، ماضی میں برآمد کی گئی 7لاکھ میٹرک ٹن سے زائد چینی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق شوگر ملز مالکان نے اضافی اسٹاک کے نام پر چینی برآمد کرنے کی اجازت لی،چینی برآمد کرکے مقامی سطح پر قیمتیں بڑھا دیں،7 ماہ میں 60 روپے فی کلو اضافہ ہو چکا ہے ، مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں بڑھا کر اربوں روپے کی دیہاڑیاں لگائی جارہی ہیں۔

دستاویزکے مطابق 2020 تک حکومت سے چینی برآمد کرنے کیلئے 4ارب 12کروڑ کی سبسڈی بھی لی، 26شوگرملز نے 4لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کیلئے حکومت سے سبسڈی لی، 2015 سے 2020 تک چینی برآمد کرنے کے نام پر بھی بڑے فراڈ کا انکشاف ہواہے ۔شوگر ملزمالکان نے افغانستان کو 23 لاکھ 55 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے ، افغان حکومت کے ڈیٹا کے مطابق 15لاکھ میٹرک ٹن چینی افغانستان آئی، افغانستان بھیجی گئی 7لاکھ 78ہزار میٹرک ٹن چینی کا ریکارڈ ہی دستیاب نہیں ، ماضی میں گٹھ جوڑ سے قیمتیںبڑھانے پر 38 شوگر ملز کے خلاف مقدمات بھی ہوچکے ہیں۔ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے شوگر ملز مالکان کے خاف ایف ئی آر درج کرائیں ، ایف آئی اے کو شبہ تھا کہ قیمتیں بڑھا کر عوام سے 110 ارب روپے بٹورے گئے، 2018 سے 2020 تک پیداواری لاگت کے غلط اعداد و شمار بتائے گئے، اعداد و شمار میں ہیر پھر کرکے ملز مالکان نے 53ارب کا اضافی منافع کمایا، شوگرملز مالکان نے 18ارب روپے کا کارپوریٹ ٹیکس بھی بچایا۔

دستاویزات کے مطابق رواں سال جنوری سے اب تک چینی کی قیمت میں 60روپے فی کلو اضافہ ہوچکا ہے ، حکومت کی جانب سے مارچ میں چینی کی قیمت 140 روپے مقرر کی گئی تھی، ساڑھے 7 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کے بعدقیمتیں 170تک جاپہنچیں، حکومت نے ایکس مل پرائس 20 روپے بڑھا کر 160 روپے مقرر کی ، قیمتیں پھر بھی آئوٹ آف کنٹرول ہوئیں اور مارکیٹ میں چینی 200روپے فی کلوہوگئی۔حکومت نے قیمتوں میں استحکام لانے کیلئے 5لاکھ ٹن باہر سے منگوانے کا فیصلہ کیاہے ، 2021 سے آئی ایم ایف نے چینی برآمدت پر سبسڈی ختم کرنے کی شرط لگارکھی ہے، آئی ایم ایف چینی کی طلب اور رسد کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا مطالبہ بھی کرچکا۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…