اسلام آباد (نیوز ڈیسک)دنیا کی سب سے بڑی مسلم آبادی رکھنے والا ملک انڈونیشیا قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ ملک اسلامی دنیا کی سب سے بڑی سونے کی کان کا بھی مالک ہے۔انڈونیشیا کے مشرقی علاقے، صوبہ پاپوا کے پہاڑی خطے میں واقع “گراسبرگ مائن” دنیا کی نمایاں ترین کانوں میں شمار کی جاتی ہے، جہاں سونے کے ساتھ ساتھ تانبے کے وسیع ذخائر بھی موجود ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ عظیم الشان کان امریکی کمپنی فری پورٹ میکمران اور انڈونیشیا کی سرکاری ادارہ مینڈیڈ (MIND ID) کے اشتراک سے چلائی جا رہی ہے۔ سال 2023 میں یہاں سے تقریباً 72 ملین ٹن خام معدنیات نکالی گئیں۔
جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ یہ کان اب زمین کے اندر گہرائی میں کان کنی کے نظام پر منتقل ہو چکی ہے۔ اس منصوبے کے تحت تین بڑی زیرِ زمین کانیں اور چار جدید کنسنٹریٹرز کام کر رہے ہیں، جو معدنیات کو الگ کرنے کے عمل میں استعمال ہوتے ہیں۔گراسبرگ مائن نہ صرف اپنی پیداوار کے لحاظ سے بلکہ تکنیکی وسعت، ملازمین کی تعداد اور بنیادی سہولیات کے اعتبار سے بھی اہم حیثیت رکھتی ہے۔ یہاں تقریباً 20 ہزار افراد روزگار سے وابستہ ہیں، جب کہ کان کے قریب ایک نجی ہوائی اڈہ اور مخصوص بندرگاہ بھی تعمیر کی گئی ہے تاکہ لاجسٹکس کا نظام موثر بنایا جا سکے۔یہ کان انڈونیشیا کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور معدنی دولت کے ذریعے ملکی زرمبادلہ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔