اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

موٹاپے سے ملکی معیشت کو سالانہ 950 ارب کا نقصان ہونے لگا، ماہرین کا انکشاف

datetime 24  مئی‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان کو موٹاپے کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث ہر سال تقریباً 950 ارب روپے کا معاشی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ نقصان 2030 تک 2.13 کھرب روپے کی خطرناک حد کو چھو سکتا ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں موٹاپے سے متعلق آگاہی نشست کے دوران ماہرین نے تشویشناک اعداد و شمار پیش کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹاپا اب محض ایک انفرادی مسئلہ نہیں بلکہ قومی سطح پر صحت اور معیشت دونوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ماہرین نے بتایا کہ فی الحال پاکستان کو موٹاپے سے جُڑی بیماریوں کے علاج، کام کی جگہ سے غیر حاضری، پیداواری صلاحیت میں کمی اور قبل از وقت اموات کے باعث ہر سال 3.41 ارب ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، جو تقریباً 950 ارب روپے بنتا ہے۔ اگر یہی صورت حال برقرار رہی تو 2030 تک یہ مالی بوجھ 7.6 ارب ڈالر یعنی 2.13 کھرب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ موٹاپا صحت کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت پر بھی گہرا منفی اثر ڈال رہا ہے۔ یہ ذیابیطیس، بلڈ پریشر، دل، گردے اور جگر کی بیماریوں کا اہم سبب ہے، جن کے علاج پر قومی وسائل خرچ ہو رہے ہیں۔پروفیسر رؤف نیازی نے بتایا کہ ملک کی تقریباً 70 سے 80 فیصد آبادی بشمول بچے وزن میں زیادتی یا موٹاپے کا شکار ہے۔ انہوں نے موجودہ طرزِ زندگی، غیر متوازن غذا، چینی سے بھرپور مشروبات، جنک فوڈ اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی کو اس صورتحال کی بڑی وجوہات قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ موٹاپے کے باعث مردوں میں جنسی کمزوری اور خواتین میں بانجھ پن جیسے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے فیٹی لیور کی بیماری پر بھی تشویش ظاہر کی، جو پاکستان کی 85 فیصد آبادی کو متاثر کر سکتی ہے اور دل، جگر و خون کی شریانوں کو متاثر کرتی ہے۔

ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ نبی کریم حضرت محمد ﷺ کی سادہ اور متوازن طرزِ زندگی کو اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، جس میں معتدل غذا، جسمانی مشقت، چہل قدمی اور تیراکی شامل ہیں۔نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے ماہر ڈاکٹر ممتاز علی خان نے کہا کہ غیر صحت بخش عادات نے پاکستانیوں کو وقت سے پہلے عمر رسیدہ کر دیا ہے۔ بطور ماہر اطفال انہوں نے بچوں میں تیزی سے پھیلتے موٹاپے پر گہری تشویش ظاہر کی۔ ان کے مطابق اسکرین کا زیادہ استعمال، غیر متوازن غذا اور ورزش کی کمی اہم عوامل ہیں، جبکہ والدین کی یہ سوچ کہ موٹا بچہ صحت مند ہوتا ہے، خاصی خطرناک ہے۔پمز اسپتال اسلام آباد کے ڈاکٹر محمد علی عارف نے تجویز دی کہ چینی، بیکری مصنوعات، میٹھے مشروبات اور پراسیسڈ فوڈ پر بھاری ٹیکس نافذ کیے جائیں، کیونکہ یہ اشیاء خوراک کی بنیادی ضرورت نہیں بلکہ صحت کے لیے نقصان دہ بن چکی ہیں۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…