اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بجٹ میں درآمدی گاڑیاں سستی ہونے کا امکان

datetime 16  مئی‬‮  2025 |

کراچی(این این آئی)پاکستان میں گاڑیوں کے خریداروں اور آٹو انڈسٹری سے وابستہ حلقوں کے لیے ایک بڑی پیش رفت متوقع ہے، کیونکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ 2025-26 میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی میں اہم نرمی لانے پر غور کیا جا رہا ہے،اس مجوزہ پالیسی کا مقصد ملکی مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ دینا اور صارفین کو مزید سہولت فراہم کرنا ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)آئندہ بجٹ میں تین سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی موجودہ حد کو بڑھا کر پانچ سال کرنے کی تجویز پر غور کر رہا ہے۔

فی الحال حکومت صرف مخصوص اسکیموں جیسے کہ پرسنل بیگیج، ٹرانسفر آف ریزیڈنس، اور گفٹ اسکیم کے تحت تین سال تک پرانی کاروں اور پانچ سال تک پرانے ایس یو ویز کی درآمد کی اجازت دیتی ہے، تاہم نئی پالیسی کے تحت تمام اقسام کی گاڑیوں کے لیے عمر کی حد کو یکساں طور پر پانچ سال کیا جا سکتا ہے۔پچھلے مالی سال کے بجٹ (2024-25) میں 1300 سی سی سے زائد استعمال شدہ گاڑیوں پر 15 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی تھی۔ تاہم اب حکومت مکمل تیار شدہ گاڑیوں (CBU) پر ٹیرف کو 10 فیصد سے کم کرنے اور پانچ سال کے اندر آٹو سیکٹر کے تمام ٹیرف کو سنگل ڈیجیٹ سطح پر لانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ٹیکس ماہرین نے بتایا کہ ایف بی آر نے ان اسکیموں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں تاکہ صرف مستحق افراد ہی ان سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔ امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 کے تحت بیرونِ ملک مقیم پاکستانی وہی گاڑیاں درآمد کر سکتے ہیں جو انہوں نے پچھلے دو سال کے دوران نہ درآمد کی ہوں، نہ تحفے میں دی ہوں، اور نہ کسی اور طریقے سے حاصل کی ہوں۔

مزید برآں، ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ اگر کسی پرانی گاڑی پر درآمد یا مقامی خریداری کے وقت سیلز ٹیکس ادا کیا جا چکا ہو، تو کسٹمز نیلامی کے دوران 18 فیصد سیلز ٹیکس دوبارہ لاگو نہیں ہوگا۔ البتہ ایسی گاڑیاں جو ناقابلِ استعمال یا خراب ہوں، ان کی نیلامی پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا، چاہے وہ پہلے ادا کیا گیا ہو یا نہیں۔یہ مجوزہ اقدامات گاڑیوں کی دستیابی، قیمتوں میں کمی اور آٹو سیکٹر میں مسابقت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتے ہیں۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…