لاہور ( این این آئی) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف درج 9مئی 2023ء کے جلائو گھیرائو سے متعلق 4مقدمات میں ضمانتیں منظور کر لیں جبکہ 8مقدمات میں ضمانتوں پر سماعت 30نومبر تک ملتوی کر دی گئی ۔
لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت کے جج ارشد جاوید نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ سنایا۔دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 9مئی کو لاہور مال روڈ سے جو ریلی نکلی اس کو صرف آرمی ہائوس نظر آئے، بڑی پلاننگ کے تحت عسکری ٹاور پر حملہ کیا گیا ،سی ایس ڈی پر حملہ کیا گیا ، کورکمانڈر ہائوس پر حملہ کیا گیا اور لوٹ مار کر کے جلائو گھرائو کیا گیا ۔جو ملک کا دفاع کر سکتے ہیں وہ کورکمانڈر ہائوس کا دفاع کر سکتے تھے لیکن پھر دنیا میں کیا بات چلتی کہ پاک فوج نے اپنی عوام پر گولیاں چلا دیں ،ہزاروں شہدا جو اس ملک کے لیے کھڑے ہوئے ان پر انگلیاں اٹھائی گئیں ، عوام کو اس بات پر اکسایا گیا اور بیانیہ بنایا گیا ۔
پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ درخواستگزار کا اسٹیٹس دیکھیں کیا ہے کہ ایک بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں ، مال روڈ سے جو ریلی نکلی اسکو صرف آرمی کے ہاس نظر آئے ، پورے پنجاب میں 37مقدمات ہیں اور لاہور کے 14مقدمات ہیں ، سپریم کورٹ کے جج کی گاڑی کو جلایا گیا ، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملزمان کی ضمانتیں انہی نکات پر اسی عدالت سے خارج ہوئیں۔ گزشتہ سماعت پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل مکمل کیے تھے، سلمان صفدر نے مقف اختیار کیا تھا کہ 9مئی کو بانی پی ٹی آئی لاہور میں موجود نہیں تھے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف 9 مئی کے مقدمات انتقامی کارروائی ہے، پراسکیوشن کے پاس بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی ثبوت بھی موجود نہیں۔
جمعہ کے روز دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے مزید دلائل دینے کے لیے وقت دنے کی درخواست دائر کی ۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد نیا نکتہ سامنے آیا ہے، عدالت مزید دلائل کے لیے وقت دے۔عدالت نے بیرسٹر سلمان صفدر سے کہا کہ آپ پہلے ہی اپنے دلائل دے چکے ہیں، آج پراسیکیوٹر جنرل فرہاد علی شاہ نے دلائل مکمل کیے ہیں، بار بار دلائل سے وقت ضائع ہو گا، اب ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ ہونا چاہیے۔پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بیانیہ بنایا کہ اگر گرفتاری ہو تو یہ سب کچھ کرنا ہے، قیادت نے عمران خان کی ہدایات کے مطابق حساس تنصیبات پر حملے کیے۔
پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کی جائیں۔پراسیکیوٹر جنرل فرہاد علی شاہ کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔بعدازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے بانی تحریک انصاف عمران خان کی مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے، کنٹینر اور سرکاری گاڑیاں جلانے سمیت 9مئی کے 4مقدمات میں ضمانتیں 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے منظور کر لیں۔علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے سابق وزیر اعظم کے خلاف 9مئی کے مزید 8 مقدمات میں درخواست ضمانتیں پر سماعت 30نومبر تک ملتوی کر دی ۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر دلائل کے لئے پیش نہیں ہوئے ۔
معاون وکلاء نے موقف اپنایا کہ ہمارے سینئر وکیل دیگر مقدمات کے لئے اسلام آباد میں ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ کئی ماہ سے ضمانتیں زیر التوا ہیں ،وکیل کو دلائل مکمل کرنے کا آخری موقع دے رہا ہوں ، اگر وکیل آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوا تو عدالت ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دے گی ۔عدالت نے 8ضمانتوں پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر سے دلائل طلب کر لیے ۔ آٹھ مقدمات میں جناح ہائوس حملہ ،عسکری ٹاور حملہ کیس اور تھانہ شادمان نذر آاتش سمیت دیگر شامل ہیں ۔بانی پی ٹی آئی نے بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔