ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

غصہ اور ناراضگی انسان کی عمر میں کمی کا باعث بنتی ہیں، تحقیق

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
Young woman
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )کچھ لوگ ذرا سی پریشانی میں بھی غصے سے بے قابو ہوجاتے ہیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی سخت برہمی اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں جس سے وہ کئی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں جب کہ اس حوالے سے ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ غصے کا زیادہ اظہار کرتے ہیں ان کی زندگی مسکراتے ہوئے پریشانیوں کا سامنا کرنے والوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
لووا اسٹیٹ یونیورسٹی کی سوشل سائنس اینڈ میڈیسن جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ جن لوگوں کی عمر 35 سال ہوجاتی ہے ان میں غصہ اور ناراضگی کا عنصر بڑھ جاتا ہے اور جو لوگ زیادہ غصہ کرتے ہیں وہ مزید 35 سال جیتے ہیں جب کہ ان کے مقابلے میں کم غصہ کرنے والے افراد کی عمر نہ صرف زیادہ ہوتی ہے بلکہ صحت بھی اچھی رہتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ گزشتہ تحقیقات میں یہ بات سامنے ا?ئی ہے کہ زیادہ غصہ منفی نفسیاتی بیماریوں کا باعث بنتا ہے جس میں ایتھروسکیلیروسس سب سے نمایاں ہے جس میں غصہ کرنے والے شخص کی شریانیں فیٹس پیدا کرنے والے مادہ پلیک سے بند ہوجاتی ہیں اور دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہیں اسی لیے کہا جا سکتا ہے کہ ناراضگی ایسا نفسیاتی عمل ہے جو انسانی زندگی پر گہرے اثرات چھوڑتا ہے۔
تحقیق کے دوران 1968 سے 2007 کے درمیان پورے برطانیہ سے 1307 افراد کا ڈیٹا جمع کیا جو اپنے گھر کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔ تحقیق کے مطابق جن کی عمریں 34 سال یا اس سے زائد تھیں وہ جلدی غصے کا شکار ہوجاتے ہیں اور ان میں جلدی مرنے کا خدشہ 1.57 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ماہر نفسیات گراہم پرائس کا کہنا ہے کہ جو لوگ جلد غصے کا شکار ہوتے ہیں ان میں ماضی کے تجربات کی بنیاد پر نا انصافی سے متعلق مبالغہ ا?میزی اورغیر عقلی سوچ جیسے عنصر پیدا ہونا شروع ہوجاتے ہیں جو انسان کو موت کی طرف لے جاتے ہیں، اسٹریس کو بڑھاتے ہیں جس سے زندگی کے لیے ضروری ہارمونز کورٹیسول کے خون میں اضافے کا باعث بنتا ہے اورجو خون کی گردش کو بڑھا دیتا ہے اور یہ عمل ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹریس اور دیگر غصے اور ناراضگی کی شکلیں اگر طویل عرصے تک رہیں تو اس سے صحت پر منفی اثرات پڑنا شروع ہوجاتے ہیں جیسے اریٹیبل باو¿ل سینڈروم، اسٹروک، دل کا دورہ اور دیگر دل کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
برطانوی ماہر نفسیات ہیلڈ برک کا کہنا ہے کہ کچھ ناراضگیاں ذات سے متعلق ہوتی ہیں جن کو اگر بڑھنے نہ دیا جائے تو مثبت نتائج نکل سکتے ہیں لیکن کچھ غصے کی کیفیات ذات سے ہٹ کر ماحول سے جنم لیتی ہیں جیسے ٹریفک جام میں پھنس جانا، جس سے انسان سخت کوفت کا شکار ہوکر غصے کا شکار ہوجاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب غصہ شدت اختیار کر جائے تو اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو اپنی توجہ سانس لینے اور خارج کرنے پر مرکوز کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…