جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شوگر مافیا پھر متحرک،دنیا میں چینی36پاکستان میں 62روپے کلو

datetime 29  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) پٹرولیم مصنوعات کی طرح عالمی سطح پر گرتی ہوئی چینی کی قیمت کافائدہ عوام تک نہیں پہنچایا گیا،اس وقت دنیا میں چینی کی قیمتیں سب سے زیادہ کم ہوئیں ہیں ،ایک اندازے کے مطابق بیرون ممالک میں 36 روپے فی کلو چینی فروخت ہو رہی ہے تاہم پاکستان میںہول سیل قیمت 57 روپے ہے جبکہ پرچون پر 60 روپے سے 64 روپے تک فروخت کی جارہی ہے ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں انکشاف کرتے ہوئے میزبان نے کہا کہ پاکستان میں شکر کے کارخانوں پر سیاسی اثرروسوخ ہے، سیاست دان چینی کے کارخانوں میں سب سے زیادہ فوائد حاصل کررہے ہیں ،شوگرمافیا کی وجہ سے چینی کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو نہیں بلکہ براہ راست سیاست دانوں کو فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ حکومت نے گزشتہ سال2014 میں مقامی مارکیٹ میں چینی قیمت بڑھانے کے لئے چینی ایکسپورٹ پر دس روپے فی کلو سبسڈی دینے کا اعلان کیا جبکہ گزشتہ سال ہی عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت کم ہورہی تھی۔ حکومت نے گزشتہ سال 12 نومبر 2014ءکو چینی کارخانوں کو تحفظ دینے کے لئے چینی مگنوانے پر20 فیصدکسٹمزڈیوٹی عائدکردی تا کہ سستی چینی کہیں پاکستان میں نہ آجائے،گزشتہ ماہ رمضان میں عالمی مارکیٹ میں چینی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہوئی جس پر حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے چینی منگوانے پر20 فیصد سے 40 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کر دی تا کہ کسی صورت سستی چینی پاکستان میں نہ آ سکے۔شوگرمالکان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں اور زبردست منافع کما رہے ہیں،حکومت کے اس اقدام سے قبل چینی 45 روپے فی کلو مل رہی تھی لیکن اس کے بعد 62 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ،رواں مالی سالی بجٹ میں چینی کی درآمد پر20 فیصدریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد کر دی،اس سارے اقدام میں حکومت نے براہ راست حصہ لیا ہے یہی وجہ ہے کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے تاہم اس کا فائدہ پاکستان کی عوام کو نہیں پہنچایا گیا،پاکستان چینی کی پیداوار میں خود کفیل ہے اس کے باوجود پاکستان میں چینی مہنگی دی جارہی ہے

مزید پڑھئے:دنیائے فلسفہ کا عظیم اور جلیل المرتبت معلم سقراط

،یہ ساری صورت حال پاکستان ملز مالکان کے منافعوں پر فرق نہ پڑے اور اسی اندازمیں منافع کماتے رہیںجیسے وہ اس سے پہلے کماتے رہیں،جتنے بھی اقدامات ہوئے ہیں وہ حکومت کی طرف سے کئے گئے ہیں بلکہ فیڈرل سطح پر ہوئے ہیں،ای سی سی نے14 نومبر2014شوگرکرشنگ شروع ہوتے ہی5 لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دے دی تاکہ ملز مالکان کو فائدہ پہنچایا جا سکے تاہم چند ماہ میں 5 لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کو بڑھا کر ساڑھے6 لاکھ کر دیا گیا۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…