ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

بھارتی ریاست آسام میں علیحدگی پسندوں نے 52 افراد کو ہلاک کر دیا

datetime 24  دسمبر‬‮  2014 |

سونت پور ۔۔۔۔ بھارتی ریاست آسام میں علیحدگی پسند بوڈو قبائلیوں نے دو مختلف اضلاع میں متعدد حملے کر کے عورتوں اور بچوں سمیت 52 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ریاست آسام کی پولیس کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسند قبائلیوں نے ریاست کے دو ضلعوں، کوکراجھار اور سونت پور میں چار مختلف جگہ پر حملے کیے
پولیس کے مطابق سب سے جان لیوا حملہ سونت پور میں کیا گیا جہاں 26 لوگ ہلاک ہوئے
پولیس نے کہا ہے کہ ریاست کے دوردراز علاقوں میں ہونے والے ان حملوں کے پیچھے کالعدم تنظیم نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ آف بوڈولینڈ (این ڈی ایف بی) کا ہاتھ ہے۔ این ڈی ایف بی عشروں سے علیحدہ ملک کا مطالبہ کر رہی ہے۔آسام پولیس کے آئی جی ایسن سنگھ نے بی بی سی ہندی کو بتایا کہ پولیس نے پیر کو این ڈی ایف بی کے دو اہم رہنماؤں کو جھڑپ میں ہلاک کیا تھا جس کا بدلہ لینے کے لیے یہ حملے کیے گئے ہیں.حکام نے علاقے میں ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے رات کا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔حملے میں زندہ بچ جانے والے دیہاتیوں نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آور پیدل آئے، زبردستی دروازے توڑ کرگھروں میں گھسے اور گولیاں چلانے لگے۔دیہاتیوں کے مطابق کچھ افراد کو ان کے گھروں سے باہر نکال کر مارا گیا۔ہلاک ہونے والے افراد کی اکثریت آدی واسی قبائل سے تعلق رکھتی ہے۔ایک پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انھوں نے عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا۔‘
پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد کی اکثریت آدی واسی قبائل سے تعلق رکھتی ہے جو چائے کی کاشت کا کام کرتے ہیں۔بھارتی وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ بدھ کو آسام کا دورہ کر رہے ہیں جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’سونت پور اور راجھار میں معصوم لوگوں کو مارنا بزدلی ہے۔‘انھوں نے ہلاک شدگان سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ’میں نے آسام کے وزیر اعلیٰ سے بات کی ہے۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ حالات کا جائزہ لینے کے لیے آسام جائیں گے۔‘چائے کی کاشت کے لیے مشہور ریاست آسام میں مقامی بوڈو قبائل اور دیگر قبائل کے مابین زمین کی ملکیت پر اکثر جھگڑے ہوتے رہتے ہیں۔بوڈو عسکریت پسند مقامی قبائلیوں اور مسلمانوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ رواں برس مئی میں ایسے ہی ایک حملے میں کوکراجھار اور خانے کے اضلاع میں 32 افراد کو ہلاک کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ بانسباڑ میں ہونے والے حملے میں 100 سے زیادہ مسلمان مارے گئے تھے۔آسام کی سرحدیں بنگلہ دیش اور بھوٹان سے ملتی ہیں۔ رواں برس پرتشدد واقعات میں 45 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ دس ہزار کو اپنا گھر بار چھوڑ وہاں سے فرار ہونا پڑا تھا۔
2012 میں ہونے والے نسلی فسادات میں کم از کم 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور چار لاکھ افراد بے گھر ہو گئے تھے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…