اسلام آباد( این این آئی)نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت پر بجلی 5روپے 40پیسے فی یونٹ مہنگی کردی جبکہ نیپرا نے کہا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیز کے موجودہ ڈھانچے میں صارفین کو ریلیف ملنا ممکن نہیں۔نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ڈسکوز کی جانب سے سہ ماہی ایڈ جسٹمنٹ کے تحت اضافے کی درخواست پر سماعت کی جس کے بعد بجلی کی قیمت سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 5روپے 40پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی۔
نیپرا کی جانب سے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری سے عوام پر 145ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا، ڈسکوز نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست درخواست 23-2022 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی تھی۔نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیز کے موجودہ ڈھانچے میں صارفین کو ریلیف ملنا ممکن نہیں، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے اسٹرکچر میں تبدیلی ناگزیز ہے، پورے کراچی کو صرف کے الیکٹرک دیکھ رہی ہے، حیدرآباد سے بیٹھ کر آپ دادو کو کیسے دیکھ سکتے ہیں؟۔رپورٹ کے مطابق فیسکو نے 23ارب 49کروڑ، گیپکو نے 16ارب 13کروڑ کا اضافہ مانگا جبکہ حیسکو اور آئیسکو نے 9، 9 ارب روپے کے اضافے کی درخواست دی تھی۔رپورٹ کے مطابق نیپرا کو دی گئی درخواست میں لیسکو نے 31 ارب، میپکو نے 27 ارب سے زائد کا اضافہ مانگا تھا، پیسکو 9ارب، کیسکو 7ارب، سیپکو 5 اور ٹیسکو نے 4ارب کا اضافہ مانگا۔نیپرا افسر کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافے کی ریکوری ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے بلوں میں کی جائے گی۔
حکام کا موقف تھا کہ صنعت کی طلب کم ہونے سے ریونیو میں فرق پڑا، لیسکو میں 3ارب یونٹ بجلی کی کھپت کم رہی، موسم کی تبدیلی اور صنعت کے بند ہونے سے کھپت کم ہوئی، لیسکو کی طلب گزشتہ سال کی نسبت ایک ہزار میگا واٹ کم رہی، حیسکو میں بھی صنعت بند اور کم طلب سے کیپسٹی چارجز بڑھے۔
ڈسکوز کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈسکوز میں ساڑھے 3لاکھ کنکشنز زیر التوا ء ہیں۔سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بتایا کہ گزشتہ سال طلب اور ریکوری میں کمی سے 7روپے 91پیسے سرچارجز عائد کئے، اگر 6ماہ تک سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ وصول کریں تو ماہانہ 2روپے 31پیسے فرق پڑے گا، ہم 3 ماہ میں 5 روپے 4پیسے اضافہ نہیں چاہتے، 6ماہ تک وصولی سے صارفین پر بوجھ کم پڑے گا۔