ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

صدر نے بنیادی طور پر اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے،سینیٹرعرفان صدیقی

datetime 21  اگست‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلام آباد(این این آئی)صدر عارف علوی کے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ کی منظوری سے انکار کے بیان پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ صدر نے بنیادی طور پر اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے، اگر علوی ٹویٹ لکھتے تو وہ بل پر اعتراضات بھی لکھ سکتے تھے، علوی کی پوسٹ خود وضاحتی تھی، علوی بل کو قبول کرنے کے درمیان کشمکش میں تھے کہ بل ان کے رہنما کو جیل میں ڈال سکتا تھا، عمران خان، شاہ محمود اور اسد عمر کی گرفتاری کے بعد دبائو بڑھ گیا،اگر عارف علوی اپنی غلطی تسلیم کر لیتے تو اصلاح ہو جاتی،علوی اپنی سیٹ پر رہے تو پاکستان کا نقصان ہوگا۔

ٹی وی پرگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ چھوٹے دفاتر میں بھی ایک ایسا نظام ہوتا ہے جس پر وہ کام کرتے ہیں، پریزیڈنٹ آفس میں صرف منہ سے کہنے پر کام نہیں چلتا۔انہوں نے کہا کہ ایوان صدر میں ایک اور محکمہ ہے جس کی سربراہی جج کے برابر درجہ کے شخص کے پاس ہے،جو صدر کو بھیجے گئے بلوں کی جانچ پڑتال کا ذمہ دار تھا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ صدر نے قانون کی منظوری دے کر ایک پتھر سے دو شکارکرنے کی کوشش کی،اس لیے انہوں نے ناصرف کسی کو ناراض نہیں کیا بلکہ اپنے سیاسی سرمائے کا تحفظ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر علوی ٹویٹ لکھتے تو وہ بل پر اعتراضات بھی لکھ سکتے تھے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ علوی کی پوسٹ خود وضاحتی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی پبلک آفس ہولڈر کو اتنا دبائو میں نہیں دیکھا کہ اسے خدا کے نام پر قسم اٹھانی پڑے۔انہوں نے کہا کہ سوال یہ رہا کہ صدر کو اعتراض تھا تو انہیں پوسٹ کے بجائے بل پر لکھنا آسان تھا۔انہوں نے کہا کہ معافی مانگنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر جانتے ہیں کہ انہوں نے غلطی کی ہے۔

ایک سوال پر عرفان صدیقی نے کہاکہ جیسے ہی بل ان کی میز پر آئے دبا ئوبڑھ گیا۔انہوں نے کہا کہ علوی بل کو قبول کرنے کے درمیان کشمکش میں تھے کہ بل ان کے رہنما کو جیل میں ڈال سکتا تھا اور یہ کہ بل پارلیمنٹ سے آئے تھے اور ان کی ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان، شاہ محمود اور اسد عمر کی گرفتاری کے بعد دبائو بڑھ گیا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دبائو نے انہیں ٹویٹ کرنے پر مجبور کیا ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی افسر کو برطرف کرنے سے علوی کو وہ قد حاصل کرنے میں مدد نہیں ملے گی جو وہ اس معاملے میں کھو چکے ہیں۔استعفے کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ اگر عارف علوی اپنی غلطی تسلیم کر لیتے تو اصلاح ہو جاتی۔انہوں نے کہا کہ اگر علوی اپنی سیٹ پر رہے تو پاکستان کا نقصان ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…