سلام آباد(این این آئی)صدر عارف علوی کے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ کی منظوری سے انکار کے بیان پر پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ صدر نے بنیادی طور پر اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے، اگر علوی ٹویٹ لکھتے تو وہ بل پر اعتراضات بھی لکھ سکتے تھے، علوی کی پوسٹ خود وضاحتی تھی، علوی بل کو قبول کرنے کے درمیان کشمکش میں تھے کہ بل ان کے رہنما کو جیل میں ڈال سکتا تھا، عمران خان، شاہ محمود اور اسد عمر کی گرفتاری کے بعد دبائو بڑھ گیا،اگر عارف علوی اپنی غلطی تسلیم کر لیتے تو اصلاح ہو جاتی،علوی اپنی سیٹ پر رہے تو پاکستان کا نقصان ہوگا۔
ٹی وی پرگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ چھوٹے دفاتر میں بھی ایک ایسا نظام ہوتا ہے جس پر وہ کام کرتے ہیں، پریزیڈنٹ آفس میں صرف منہ سے کہنے پر کام نہیں چلتا۔انہوں نے کہا کہ ایوان صدر میں ایک اور محکمہ ہے جس کی سربراہی جج کے برابر درجہ کے شخص کے پاس ہے،جو صدر کو بھیجے گئے بلوں کی جانچ پڑتال کا ذمہ دار تھا۔عرفان صدیقی نے کہا کہ صدر نے قانون کی منظوری دے کر ایک پتھر سے دو شکارکرنے کی کوشش کی،اس لیے انہوں نے ناصرف کسی کو ناراض نہیں کیا بلکہ اپنے سیاسی سرمائے کا تحفظ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر علوی ٹویٹ لکھتے تو وہ بل پر اعتراضات بھی لکھ سکتے تھے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ علوی کی پوسٹ خود وضاحتی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی پبلک آفس ہولڈر کو اتنا دبائو میں نہیں دیکھا کہ اسے خدا کے نام پر قسم اٹھانی پڑے۔انہوں نے کہا کہ سوال یہ رہا کہ صدر کو اعتراض تھا تو انہیں پوسٹ کے بجائے بل پر لکھنا آسان تھا۔انہوں نے کہا کہ معافی مانگنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر جانتے ہیں کہ انہوں نے غلطی کی ہے۔
ایک سوال پر عرفان صدیقی نے کہاکہ جیسے ہی بل ان کی میز پر آئے دبا ئوبڑھ گیا۔انہوں نے کہا کہ علوی بل کو قبول کرنے کے درمیان کشمکش میں تھے کہ بل ان کے رہنما کو جیل میں ڈال سکتا تھا اور یہ کہ بل پارلیمنٹ سے آئے تھے اور ان کی ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان، شاہ محمود اور اسد عمر کی گرفتاری کے بعد دبائو بڑھ گیا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر دبائو نے انہیں ٹویٹ کرنے پر مجبور کیا ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی افسر کو برطرف کرنے سے علوی کو وہ قد حاصل کرنے میں مدد نہیں ملے گی جو وہ اس معاملے میں کھو چکے ہیں۔استعفے کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ اگر عارف علوی اپنی غلطی تسلیم کر لیتے تو اصلاح ہو جاتی۔انہوں نے کہا کہ اگر علوی اپنی سیٹ پر رہے تو پاکستان کا نقصان ہوگا۔