اسلام آباد (آن لائن) قومی زبان اردو کے بطور سرکاری زبان نفاذ میں بیوروکریسی نے روڑے اٹکانے شروع کر دیئے ۔ زیادہ تر دفتری معاملات کو انگریزی زبان میں رکھنے پر اصرار شروع کر دیا ہے بعض بیورو کریٹس اردو میں کوئی ہدایت تک نہیں لکھوا سکتے ۔ پریشان کا شکار ہونے کی وجہ سے اردو کی مخالفت پر اتر آئے ہیں ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ سرکاری اداروں میں اردو کے نفاذ اور پہلے سے موجود انگریزی کے بہی خوابوں کے درمیان سرد جنگ سی چھڑ گئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی کا خیال ہے کہ اردو زبان کو بطور دفتری زبان قرار دینے سے اہم ترین ریکارڈ دوبارہ سے مرتب کرنا پڑے گا جس پر کافی عرصہ لگ سکتا ہے اس لئے بہتر ہو گا کہ انگریزی کو ہی جاری رکھا جائے ۔