اسلام آباد(نیوزڈیسک) نیب نے اربوں روپے کی بدعنوانی پرپنجاب اورسندھ کے سیاستدانوں اوربیوروکریٹس کے خلاف کرپشن کےمقدمات کھول دیئے ہیں‘ مسلم لیگ(ن) کے پنجاب سے ایم این اے سید افتخار الحسن شاہ مسلم لیگ(ق) کے رہنما چوہدری ظہیر الدین،پیپلز پارٹی کے سابق وزیر اور ایم پی اے علی نواز شاہ اورسابق وزیر گیان چند کےخلاف تحقیقات کاآغاز ہوگیا ہے۔ پیپلز پارٹی دور کے سابق آڈیٹر جنرل بلند اختررانا کیخلاف بھی کرپشن الزامات کے تحت کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ لیگی ایم این اے رانا محمداسحاق ، سوئی ناردرن کے سبکدوش ایم ڈی عارف حمید اورپاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ذکا اشرف کےخلاف کرپشن کے کیسز عدم ثبوت کی بنا پر ختم کردئیے گئے ۔روزنامہ جنگ صحافی طاہرخلیل کی رپورٹ کے مطابق نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین چوہدری قمر زمان کی زیر صدارت ہواجس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی‘ادھر ڈی جی نیب پنجاب سیدبرہان الدین کا کہناہے کہ کرپشن کی شکایات کے بعدوزیرتعلیم پنجاب رانامشہودکے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے ‘ حکومتی پارٹی کے 2 اہم ارکان کےخلاف بھی کیس شروع ہو چکے ہیں، نام ابھی ظاہر نہیں کئے جا سکتے‘میٹروبس اور نندی پورپروجیکٹ پر بھی کارروائی جاری ہے‘بہت جلد حقائق سامنے آئیں گے۔تفصیلات کے مطابق نیب نے حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ہائوسنگ سوسائٹی میںبد عنوانیوں سے قومی خزانے کو ایک ارب84 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کے الزام میں سابق چیئرمین مطلوب احمد خان،