اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب میں گندم کی نئی فصل آنے کے باوجود صارفین کو ریکارڈ قیمت پر گندم کا آٹا خریدنا پڑ رہا ہے۔
جنگ اخبار میں حنیف خالد کی خبر کے چکی آٹا مالکان ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں چکی آٹا ایک سو ستر روپے کلو تک جا پہنچا ہے جبکہ فلور ملوں کا آٹا ایک سو ساٹھ روپے کلو غریب خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ فائن آٹا ایک سو اسی روپے کلو کر دیا گیا ہے۔ اسکی وجہ ایسوسی ایشن کے مطابق پنجاب میں گندم کی بین الاضلاعی نقل و حمل پر غیر قانونی پابندیاں ہیں جو محکمہ خوراک میں موجود مفاد پرست عناصر نے عائد کرا رکھی ہیں۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین چوہدری افتخار احمد مٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر عوام کو آٹے کی قلت اور گرانی کے بحران سے بچانا چاہتی ہے تو وہ صوبے بھر کی ایک ہزار سے زائد فلور ملوں کے منتخب چیئرمین کی حیثیت سے یہ تجویز وزیراعظم شہباز شریف‘ انکی کابینہ‘ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور انکی کابینہ کو بلاخوف و تردید اور بغیر کسی لالچ اور دبائو کے پیش کر رہے ہیں کہ آج وہ پنجاب کے اندر گندم کی بین الاضلاعی نقل و حمل پر ہر قسم کی پابندیاں ختم کر دیں۔