چوہدری شجاعت حسین کا نوازشریف کو پاکستان نہ آنے کا مشورہ

  ہفتہ‬‮ 5 ‬‮نومبر‬‮ 2022  |  12:35

نوازشریف سے کچھ عرصہ پہلے بات ہوئی تھی، ان کو کہا تھا ابھی پاکستان نہ آئیں، حالات درست ہوں تو وطن آئیں، عمران خان کو اس وقت امن کی ترغیب دینی چاہیے، وفاق اور پنجاب حکومت کو بھی کہوں گا تحمل سے کام لیں، پرویزالہی کی ذمہ داری ہے لیکن سب کو احساس ہونا چاہیے،سربراہ مسلم لیگ (ق)

لاہور(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ ( ق ) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے قائد (ن) لیگ نوازشریف کو فی الحال پاکستان واپس نہ آنے کا مشورہ دیا ہے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے کچھ عرصہ پہلے بات ہوئی تھی، ان کو کہا تھا ابھی پاکستان نہ آئیں، حالات درست ہوں تو وطن آئیں۔چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اس وقت امن کی ترغیب دینی چاہیے، وفاق اور پنجاب حکومت کو بھی کہوں گا تحمل سے کام لیں۔ان کا کہنا تھا کہ پرویزالہی کی ذمہ داری ہے لیکن سب کو احساس ہونا چاہیے، بات آگے بڑھانے کے بجائے ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔سربراہ ق لیگ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا پرامن مارچ کروں گا اسی کواپنائیں، لوگوں سے اپیل کریں کہ وہ پرامن احتجاج کریں، لوگوں سے اپیل کرنی چاہیے نہ کہ بدلے کی بات کریں۔



موضوعات:

زیرو پوائنٹ

نفرت کے بیوپاری

میں نے واپسی پر طارق فاطمی صاحب سے پوچھا ’’کیا ہم واقعی ایران اور سعودی عرب کو اکٹھا بٹھا لیں گے‘‘ طارق فاطمی سنجیدہ انسان اور گہرے سفارت کار ہیں‘ یہ زیادہ ہنستے مسکراتے نہیں ہیں لیکن اس دن یہ بھی ہنس پڑے اور آہستہ آواز میں بولے‘ مجھ سے یہ سوال کل میاں نواز شریف نے بھی پوچھا تھا‘ ....مزید پڑھئے‎

میں نے واپسی پر طارق فاطمی صاحب سے پوچھا ’’کیا ہم واقعی ایران اور سعودی عرب کو اکٹھا بٹھا لیں گے‘‘ طارق فاطمی سنجیدہ انسان اور گہرے سفارت کار ہیں‘ یہ زیادہ ہنستے مسکراتے نہیں ہیں لیکن اس دن یہ بھی ہنس پڑے اور آہستہ آواز میں بولے‘ مجھ سے یہ سوال کل میاں نواز شریف نے بھی پوچھا تھا‘ ....مزید پڑھئے‎