تاحیات نااہلی آئین کا حصہ نہیں بلکہ عدالتی تشریح ہے، جسٹس لودھی

6  اکتوبر‬‮  2022

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل وائوڈا کی تاحیات نااہلی کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کیخلاف

ایک آئینی درخواست کی سماعت کے دوران یہ آبزرویشن دی کہ آئین کے آرٹیکل 62(ون)(f) کے تحت تاحیات نااہلی ایک کالا اور ڈریکونین قانون ہے۔روزنامہ جنگ میں  حنیف خالد کی خبر کے مطابق اس آبزرویشن کے قانونی پہلوئوں پر ماہرانہ رائے لینے کیلئے  جب لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج مسٹر جسٹس (ر) عباد الرحمان لودھی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ تاحیات نااہلی آئین کا حصہ نہیں بلکہ عدالتی تشریح ہے جج کو دوران سماعت اتفاقی اور ضمنی تبصروں سے گریز کرنا چاہئے کسی مقدمہ کی سماعت کے دوران فاضل جج کی طرف سے اس نوعیت کے تبصرہ کو (Obiter Dictum) کہا جاتا ہے اور آکسفورڈ ڈکشنری کی جانب سے اس قانونی اصطلاح کو اردو زبان میں اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ ’’جج کی جانب سے ایسا اظہار رائے جو خواہ عدالت میں کیا جائے اور بے شک فیصلے کے ضمن میں کیا جائے لیکن فیصلے کا حصہ نہ ہو‘ تو وہ غیر موثر شمار ہو گا‘

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…