جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

تاحیات نااہلی آئین کا حصہ نہیں بلکہ عدالتی تشریح ہے، جسٹس لودھی

datetime 6  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال نے منگل کے روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل وائوڈا کی تاحیات نااہلی کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کیخلاف

ایک آئینی درخواست کی سماعت کے دوران یہ آبزرویشن دی کہ آئین کے آرٹیکل 62(ون)(f) کے تحت تاحیات نااہلی ایک کالا اور ڈریکونین قانون ہے۔روزنامہ جنگ میں  حنیف خالد کی خبر کے مطابق اس آبزرویشن کے قانونی پہلوئوں پر ماہرانہ رائے لینے کیلئے  جب لاہور ہائیکورٹ کے سابق جج مسٹر جسٹس (ر) عباد الرحمان لودھی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ تاحیات نااہلی آئین کا حصہ نہیں بلکہ عدالتی تشریح ہے جج کو دوران سماعت اتفاقی اور ضمنی تبصروں سے گریز کرنا چاہئے کسی مقدمہ کی سماعت کے دوران فاضل جج کی طرف سے اس نوعیت کے تبصرہ کو (Obiter Dictum) کہا جاتا ہے اور آکسفورڈ ڈکشنری کی جانب سے اس قانونی اصطلاح کو اردو زبان میں اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ ’’جج کی جانب سے ایسا اظہار رائے جو خواہ عدالت میں کیا جائے اور بے شک فیصلے کے ضمن میں کیا جائے لیکن فیصلے کا حصہ نہ ہو‘ تو وہ غیر موثر شمار ہو گا‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…