منگل‬‮ ، 09 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں رواں سال مئی کے مہینے میں ریاست مخالف تشدد کی کارروائیاں بڑھ گئیں

datetime 2  جون‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان میں رواں سال مئی کے مہینے میں ریاست مخالف تشدد کی کاروائیاں بڑھ گئیں۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مئی میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں 100 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اپریل میں 9 کارروائیوں کے مقابلے میں مئی کے دوران ملک میں ریاست مخالف تشدد کی

کارروائیوں کے اٹھارہ واقعات پیش آئے۔مختلف واقعات کے دوران 18 سویلین اور 16 سیکیورٹی فورسز سمیت 34 افراد مارے گئے جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے جن میں 9 سویلین اور 6 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل تھے۔یاد رہے اپریل کے مہینے میں مئی کی نسبت 18 ہلاکتیں 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔اس طرح ، گذشتہ ماہ ریاست مخالف کارروائیوں میں 100 فیصد اضافے کی وجہ سے ہونیوالی اموات میں 89 فیصد جبکہ زخمیوں کی تعداد میں 150 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ پکس کے مطابق خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ جہاں کل 18 میں سے 12 حملے ہوئے۔ یوں 67 فیصد حملوں کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقوں سے ہے۔فاٹا کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے ان 12 حملوں میں ، 14 سویلین اور 3 سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 17 افراد مارے گئے اور آٹھ افراد سمیت پانچ سویلیں اور تین سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے۔شمالی وزیرستان کا قبائلی ضلع ایک بار پھر انتہائی پریشان کن صورتحال اختیار کر رہا ہے۔ جہاں آٹھ حملے ہوئے ہیں جو خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں کل حملوں کا 67 فیصد اور پورے ملک میں کل حملوں کا 44 فیصد ہے۔ صوبہ بلوچستان میں ریاست مخالف تشدد کی کاروائیاں کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 11 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 4 سویلین مارے گئے۔جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، کے پی کے اور پنجاب میں ریاست مخالف تشدد کا ایک ایک واقعہ پیش آیا۔پکس کے اعدادوشمار کے مطابق ریاست مخالف تشدد کی

کاروائیوں کے اٹھارہ میں سے آٹھ (IED) دیسی ساختہ بم حملے تھے، سات ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ، ایک فزیکل اسالٹ، ایک مارٹر اٹیک ، اور ایک راکٹ حملہ تھا۔ ملک میں ٹارگٹ کلنگ کے سات واقعات میں سے چھ سابقہ فاٹا سے رپورٹ ہوئے جو فاٹا میں ہونے والے حملوں کی کل تعدادکے 50 فیصد ہیں۔دریں اثنا سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں 10 مختلف سیکیورٹی کاروائیاں کیں جن میں نو مشتبہ جنگجو ہلاک ہوئے جبکہ تین دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ان کارروائیوں میں سیکیورٹی فورس کا ایک اہلکار مارا گیا۔ فاٹا اور سندھ میں سیکیورٹی فورسزز نے تین، تین، کے پی میں 2 جبکہ بلوچستان اور پنجاب میں ایک ، ایک سیکیورٹی آپریشن کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…